اتوار, فروری 16, 2025
اشتہار

ٹرمپ انتظامیہ پر تارکین وطن کے بنیادی حقوق سلب کرنے کا مقدمہ دائر

اشتہار

حیرت انگیز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد عدالت کی جانب سے ان کے متعدد فیصلوں کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا جاچکا ہے، تاہم ایک تازہ پیش رفت میں ٹرمپ انتظامیہ پر تارکین وطن کے بنیادی حقوق سلب کرنے کا مقدمہ دائر کردیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غیرقانونی تارکین وطن کو گوانتانامو بے بھیج دیا گیا، ایک سو سے زائد قیدیوں میں بڑی تعداد میں وینزویلا کے باشندے شامل ہیں۔

معمولی جرائم کے مرتکب تارکین وطن قیدی بھی گوانتانامو بے منتقل کیے گئے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق درخواست گزار نے موقف اپنایا ہے کہ قیدیوں تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے وکلاء کو بھی رسائی سے محروم کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکا کے متعدد کالجز اور یونیورسٹیز کی جانب سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کے حکم پر مقدمہ دائر کردیا گیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق یونیورسٹیوں کا کہنا ہے کہ امریکی یونیورسٹیوں میں سائنسی اختراعات کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ ان یونیورسٹیوں کا دعویٰ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کا یہ حکم پورے ملک میں اہم تحقیقی فریم ورک کومتاثر کرسکتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی اس مقدمہ میں شامل نہیں ہے، لیکن اس میں بڑی یونیورسٹیوں کا ایک گروپ شامل ہے، بشمول آئیوی لیگ کے اسکول اور بڑی سرکاری یونیورسٹیوں سے وابستہ ادارے۔

ان اداروں کا الزام ہے کہ یہ این آئی ایچ آرڈر، جس میں بالواسطہ اخراجات کے لیے رقم کی واپسی میں زبردست کمی کا مطالبہ کیا گیا ہے، وفاقی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے اور تحقیق اور اختراع میں امریکی قیادت کے لئے خطرہ ہے۔

یورپی رہنما اپنے ممالک میں آزادی اظہار کو دبا رہے ہیں، امریکی نائب صدر

ہارورڈ میڈیکل اسکول کے سابق ڈین جیفری ایس فلائر کا کہنا ہے کہ آرڈر کے باعث تحقیقی سہولیات میں شدید کٹوتیاں، عملے کی برطرفی اور اہم سائنسی منصوبوں کی بندش ہو سکتی ہے۔ فلائر نے اسے ”احمقانہ”قرار دیا اور متنبہ کیا کہ یہ ”اہم تحقیقی کوششوں کو بہت زیادہ نقصان اور بہت سی ملازمتوں کے نقصان کا سبب ہوسکتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں