کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد نے شور شرابہ کیا اور زبر دستی جج کے چیمبر میں گھسنے کی کوشش کی۔
تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر نامی نوجوان کے اغوا کے بعد لرزہ خیز قتل کیس کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سماعت ہوئی۔
ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی نے انسداددہشت گردی عدالت میں احتجاج کیا اور زبر دستی جج کےچیمبر میں گھسنے کی کوشش کی اور کہا میرے بیٹے ارمغان کا کیس چل رہا ہے، میں جج سے ملوں گا۔
ملزم ارمغان کے والد نے پولیس کانسٹیبل رضوان کو دھکے دیے اور بدتمیزی کی ، ملزم کے والد کے شور شرابہ کی وجہ سے پولیس اوررینجرز کی نفری طلب کرلی گئی۔
بعد ازاں ملزم شیراز کے عدالت سے نکلتے ہی ارمغان کے والد نے شور شرابہ کیا اور شیراز کو روکنے اور بات کرنے کوشش کی۔
والدارمغان نے کہا کلہ شیراز تم مجھے 10 تاریخ کو عدالت میں ملےتھے تاہم پولیس نے ارمغان کے والد کو بات کرنے سے روک دیا۔
کراچی میں قتل ہونے والے مصطفیٰ عامر کے کیس میں مرکزی ملزم ارمغان کے گھر سے ملنے والے خون کے نمونے مقتول مصطفی کی والدہ کے ڈی این اے سے میچ کرگئے ہیں۔
ڈی آئی جی سی آئی اے نے تصدیق کی تھی کہ مصطفیٰ قتل سے پہلے ارمغان کے گھر گیا جہاں اس پر تشدد کیا گیا اور بلوچستان لے جا کر گاڑی سمیت جلادیا گیا تھا۔
گرفتارملزم شیرازنےتحقیقات میں انکشاف کیا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو لڑکی کے معاملے پر ارمغان نے قتل کیا۔