اتوار, فروری 23, 2025
اشتہار

مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کے دوران کیا ہوا ؟ دل دہلا دینے والے مناظر

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : قتل ہونے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کے دوران کیا ہوا ؟ پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ نے بتادیا

تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کے بعد پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ قبر کشائی کرکے ڈی این اے کیلئے 11 نمونے لیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر سمعیہ نے بتایا کہ لاش جلنےکی وجہ سے سیمپلز سے وجہ موت کا تعین نہیں ہوسکے گا تاہم نمونے اکٹھے کرنے میں بہت زیادہ مشکل ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ 3 سے 7 روز میں ڈی این اے کی رپورٹ آجائے گی، ڈی این اے سے صرف شناخت ہی ہوسکےگی کہ یہ مصطفیٰ کی ہی باڈی ہے۔

پولیس سرجن نے مزید کہا کہ نمونے جامعہ کراچی کی فارنزنک لیبارٹری بھجوائے جائیں گے ، رپورٹ آنے تک لاش ایدھی سرد خانے میں رکھی جائے گی اور ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد لاش اہلخانہ کے حوالے کی جائے گی۔

خیال رہے حب پولیس کی جانب سے بارہ جنوری کو مصطفی کی لاش لاوارث قرار دے کر ایدھی حکام کے حوالے کی گئی تھی تاہم بعد زاں مصطفی کی لاش سولہ جنوری کو کیماڑی ایدھی قبرستان میں دفن کردی گئی تھی۔

مزید پڑھیں : ارمغان نے تفتیش کے دوران مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا: پولیس

گزشتہ روز ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنےکا اعتراف کیا تھا ، دوران تفتیش انکشاف کیا تھا کہ مصطفیٰ کی گاڑی کوآگ لگائی تو وہ زندہ اورنیم بیہوش تھا۔

ارمغان نے تفتیش کاروں کو بیان دیا تھا کہ اس نے مصطفیٰ کو ہاتھوں اور پیروں پر مار کر زخمی کیا تھا، رائفل سے تین فائر کیے جو مصطفیٰ کو نہیں لگے، فائرنگ وارننگ دینے کے لیے کیے تھے۔

ملزم نے مزید بتایا تھا کہ 8 فروری کو پولیس کو بنگلے میں دیر سے داخل ہوتا دیکھا، بروقت دیکھ لیتا تو پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ طویل ہو سکتا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ارمغان کے بیان کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں