اتوار, فروری 23, 2025
اشتہار

یوکرینی صدر نے ٹرمپ کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے

اشتہار

حیرت انگیز

برطانوی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یوکرینی صدر زیلنسکی معدنیات امریکا پر قربان کرنے کو تیار ہوگئے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ یوکرینی صدر امریکا سے معاہدہ کرنے پر آمادہ ہوگئے ہیں جس کے تحت ملک کے اہم ترین معدنی ذخائر تک امریکا کو رسائی حاصل ہوگی۔

ٹرمپ نے روس اوریوکرین جنگ بندی کیلئے یوکرین سے 500 ارب ڈالرمعاوضہ طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنگ پر ہم نے اپنا خزانہ خرچ کیا تھا۔ جس کا ہمیں حساب چاہئے۔

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے صدر ٹرمپ کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے پہلے کہا تھا کہ وہ یوکرین کا دفاع کریں گے، ملک فروخت نہیں کرسکتے۔ زیلنسکی نے ملک کا بڑا حصہ پہلے گنوایا اور اب معدنیات دینے پر بھی آمادگی ظاہر کردی ہے۔

ٹرمپ کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امید ہے یوکرین جلد ہی ایک معاہدے پر دستخط کرے گا جس کے تحت امریکا کو یوکرین کے معدنی ذخائر تک رسائی حاصل ہوگی۔

اس سے قبل امریکی صدر نے فاکس نیوز کے ساتھ ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا کہ غزہ سے متعلق منصوبہ سازگار ہے لیکن اس کی سفارش نہیں کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ تھوڑا حیران ہیں کہ اردن اور مصر نے غزہ پر قبضہ کرنے اور فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے ان کے منصوبے کی مخالفت کی ہے۔

ٹرمپ نے کہا میں آپ کو بتاؤں گا کہ اس منصوبے کا طریقہ کیا ہے مجھے لگتا ہے یہ وہ منصوبہ ہے جو واقعی کارآمد ہے لیکن میں اسے مسلط نہیں کر رہا ہوں میں صرف بیٹھ کر اس کی سفارش کرنے جا رہا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اور پھر امریکہ اس سائٹ کا مالک ہوگا، وہاں کوئی حماس نہیں ہوگی، اور وہاں ترقی ہوگی اور آپ ایک صاف ستھرے علاقے دوبارہ شروع کریں گے۔

عرب لیگ نے اردن اور مصر کے اس مؤقف کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا ہے جس میں فلسطینی عوام کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کیا گیا ہے۔

امریکی فوج میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ

یہ مؤقف عرب ممالک کے فلسطینیوں کے تاریخی اور قانونی حقوق کے تحفظ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے اور عالمی سطح پر مسئلہ فلسطین کی حمایت کے لیے مشترکہ کوششوں کو مزید مضبوط بناتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں