پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ کا کہنا ہے کہ اگر 90 کی دہائی کی بات کریں تو پاکستان کے آل راؤنڈر بھی 145 کی اسپیڈ سے بال کراتے تھے، عبد الرزاق اور اظہر محمود 140 پلس کراتے تھے۔ مگر آج کل تو 140 کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے۔
ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے 140اسپیڈ کو پچھلے چند سالوں میں ’ہوا‘ بنایا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں فاسٹ بالرز کی بات کی جائے تو صرف شعیب اختر اور محمد سمیع کا نام لیا جائے گا، جو 150پلس کراتے تھے۔
سابق کپتان نے کہا کہ محمد رضوان اچھی کپتانی کرتا ہے لیکن اگر بولر منصوبہ بندی کے مطابق بولنگ نہ کرے تو کوئی بھی کپتان کچھ نہیں کرسکتا، اگر آپ کی بولنگ سے ڈیلیو نہیں ہوپارہا تو پھر کپتان بھی کچھ نہیں کرسکتا۔
سلمان بٹ نے کہا کہ پانچویں بولر کے طور پر آغا سلمان اور خوشدل شاہ کو استعمال کیا جارہا ہے اور وہ دونوں فل فلیش بولر نہیں ہیں، تو ایسے میں کپتان وہاں پر بھی چانس لیتا ہے اور آپ کو اپنی ریسورس کے مطابق ہی چلنا ہوتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ محمد حسنین نے وکٹیں ضرور لی ہیں ڈومیسٹک میں مگر ردھم ان کا کہیں پر بھی نظر نہیں آیا، ایسا نظر آیا کہ ان کے پاس میچ پریکٹس کی کمی ہے اور طویل اسپیل کی کمی ہے۔
سلمان بٹ نے کہا کہ جب وہ بھاگتا ہے تو بہت ساری چیزوں کا جواب مل جاتا ہے، وہ فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیلتے، انھوں نے لسٹ اے کھیلا تھا اس کے بعد وہ ٹیم کے ساتھ رہے ہیں آسٹریلیا میں مگر وہاں پر بھی انھوں نے پورے اوورز نہیں کیے۔
روی چندرن ایشون نے بابر اعظم کی بیٹنگ پر سوال اُٹھادیا
سابق کپتا نے کہا کہ محمد رضوان اور آغا سلمان کی بیٹنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دونوں نے ایک چوکا مارتے تھے پھر اس کے بعد رسک نہیں لیتے تھے وہ بڑا میتھڈ کے ساتھ کھیلے ہیں، یہ دونوں بہترین اننگزتھیں۔