تل ابیب : حماس کی جانب سے 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے باوجود بدلے میں اسرائیل نے 620 فلسطینیوں کی طے شدہ رہائی ملتوی کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ طے شدہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔
دفتر سے جاری بیان کے مطابق جب تک کہ اگلے یرغمالیوں کی رہائی کی ضمانت نہیں دی جائے گی جب تک فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں جائے گا۔
اس بیان کے ردعمل میں حماس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ معاہدے کے تحت اسرائیل کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کو طے شدہ وقت پر رہا نہ کرنا جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی” ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل حماس نے پہلے مرحلے میں طے شدہ تمام چھ اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کر دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی اس وقت تک مؤخر کی ہے جب تک ہمارے اگلے قیدیوں کی رہائی عزت کو مجروح کرنے والی تقریبات کے بغیر نہیں ہوتی۔
علاوہ ازیں غزہ کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کی جنگ میں اب تک 48,319 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 111,749 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکومت کے میڈیا دفتر نے اموات کی تعداد کم از کم 61,709 بتائی ہے اور کہا ہے کہ ہزاروں فلسطینی جو ملبے تلے دبے ہیں، انہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کے حماس کے حملوں میں اسرائیل میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک ہوئے اور 200سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔