محکمہ داخلہ سندھ نے حیدرآباد میں پولیس اور وکلا کے درمیان کشیدگی پر جوڈیشل انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے پولیس اور وکلا کے درمیان کشیدگی پر جوڈیشل انکوائری کا حکم دیا ہے، آئی جی سندھ کی سفارش پر جوڈیشل انکوائری کا آرڈر جاری کیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حیدرآباد کو خط جاری کردیا، خط میں انہوں نے وکلا اور پولیس کے درمیان معاملے کی انکوائری کر کے 30 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ خط کے مطابق انکوائری میں مسئلےکی وجوہات اور ذمہ داروں کا تعین بھی کیا جائے، ایسے واقعات سے بچنے کیلئے تجاویز اور سفارشات دی جائیں۔
حیدرآباد قومی شاہراہ سے وکلا کا دھرنا ختم، ٹریفک کی آمدورفت بحال
واضح رہے کہ وکیل کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے پر حیدرآباد میں وکلا اور پولیس کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا تھا، جس کے بعد وکلاء نے حیدرآباد بائی پاس پر دھرنا دے دیا تھا۔
وکلا نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ جاری رکھا جب کہ شدید سردی کے باوجود قومی شاہراہ پر دھرنا دیے بیٹھے رہے، دھرنے کے باعث کراچی سے اندرون ملک آنے اور جانے والی ٹریفک معطل اور ہزاروں گاڑیاں پھنس کر رہ گئی تھیں۔
تایم دھرنے کے 3 دن کے بعد وکلا نے ایس ایس پی حیدرآباد کے تبادلے کی یقین دہانی پر قومی شاہراہ سے دھرنا ختم کردیا تھا، اب ایس ایس پی حیدرآباد فرخ لنجار کی ڈیوٹی پر واپس آنے کے بعد وکلا نے پھر سے دھرنا دیدیا ہے۔