پیر, فروری 24, 2025
اشتہار

پاکستان کی جانب سے پانچ میچوں میں لگاتار 5 سنچریاں مگر ۔۔۔۔۔؟

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کی جانب سے پانچ میچوں میں مسلسل سنچریاں سامنے آئیں مگر ٹیم کے کسی کام نہ آئیں حقیقت سب کو چونکا دے گی۔

پاکستان کی جانب سے لگاتار پانچ میچوں میں پانچ سنچریاں بالترتیب 139، 117، 170، 162 اور 152 سامنے آئیں مگر قومی ٹیم کو چار میچوں میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ انتہائی چونکا دینے والی ہے۔

کسی بھی کرکٹ میچ میں کسی ٹیم کی جانب سے تھری فیگرز سامنے آتے ہیں تو اس کی جیت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے لگاتار پانچ میچز میں پانچ تھری فیگرز سامنے آئے، لیکن جیت کے بجائے بدترین شکستیں مقدر ٹھہریں۔

اس کی شاک کرنے والی وجہ یہ ہے کہ یہ سنچریاں کسی بیٹر کے بلے سے نہیں بنیں بلکہ ہماری ٹیم نے میچ میں اتنی بالز ڈاٹ کھلیں۔

ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ آنے کے بعد ون ڈے میچز میں بھی بہت تیزی آئی ہے اور اب تقریباً ہر ٹیم 300 پلس اسکور کرتی ہے، تاہم پاکستان کی ٹیم چار دہائی پرانی طرز پر کرکٹ جاری رکھے ہوئے ہے جس کا نتیجہ مسلسل شکستوں کی صورت میں نکل رہا ہے۔

پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا میزبان ہے جس سے وہ تقریباً باہر ہوچکا ہے جب کہ اس سے قبل ٹرائی سیریز کی میزبانی کی اور اس میں بھی بدترین شکست مقدر ٹھہری جس کی وجہ ون ڈے میچز کو ٹیسٹ میچ کی طرز پر کھیلنا قرار پایا۔ ان میچز میں پاکستان کی بولنگ تو نہیں چلی لیکن بلے بازوں نے بھی مایوس کیا۔

چیمپئنز ٹرافی سے قبل پی سی بی نے ٹیم کی تیاری کے لیے ٹرائی نیشن سیریز شیڈول کی۔ تاہم پہلے ہی میچ میں نیوزی لینڈ سے شکست نصیب ہوئی۔ اس میچ میں نیوزی لینڈ کی جانب سے دیے گئے 331 رنز کے تعاقب میں پاکستان کی ٹیم 47.5 اوورز میں 252 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ قومی ٹیم کے کسی بیٹر نے سنچری نہ بنائی مگر سب نے مل کر 139 ڈاٹ بالز کھیلیں۔

ٹرائی نیشن سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان جنوبی افریقہ سے جیت گیا۔ قومی کپتان اور نائب کپتان کی جانب سے سنچریاں بھی سامنے آئیں مگر تیسری سنچری پھر تمام بیٹرز نے مل کر ڈاٹ بال کی بنائی اور اس میچ میں 117 ڈاٹ بالز کھیلی گئیں۔

سہ فریقی سیریز کے فائنل میچ میں ایک بار پھر نیوزی لینڈ سے مقابلہ ہوا اور اس میچ میں گرین شرٹس گھر میں فائنل جیتنے کا موقع گنوایا۔ پہلے بیٹنگ کر کے مضبوط کیوی ٹیم کو صرف 243 رنز کا ہدف دیا۔ اس میچ میں کسی قومی بیٹر کی سنچری تو کیا نصف سنچری سامنے نہ آسکی لیکن ڈاٹ بالز کی سنچری کرنے کی ہیٹ ٹرک کا اعزاز ضرور پایا اور 170 ڈاٹ بالز کھیلیں۔

اب شروع ہوا چیمپئنز ٹرافی کا مقابلہ۔ پاکستان دفاعی چیمپئن کا ابتدائی میچ میں حریف وہی پرانا نیوزی لینڈ، اسی لیے قومی ٹیم کے انداز اور اطوار بھی وہی پرانے رہے۔

کیویز کے 321 رنز کے ہدف کے تعاقب میں شاہینوں کی قوت اڑان 260 رنز پر ختم ہوگئی۔ اس میچ میں بھی 162 ڈاٹ بالز رہیں۔

پاکستان روایتی حریف بھارت سے میچ کھیلنے دبئی پہنچا۔ میدان بدلا، حریف بھی بدلا، مگر قومی ٹیم کا چولا نہ بدلا۔ پاکستان نے ٹاس جیتا اور صرف ٹاس ہی جیتا۔ پوری ٹیم 241 رنز پر ہی پویلین لوٹی اور ٹاپ اسکورر سابقہ میچز کی طرح ڈاٹ بالز رہیں۔ ٹیم نے اتحاد اور یکجہتی کا کمال مظاہرہ کرتے ہوئے اس میچ میں بھی 152 ڈاٹ بالز کھیل ڈالیں۔

اس کارکردگی کے بعد قومی ٹیم کا سفر چیمپئنز ٹرافی میں تقریباً تمام ہوچکا ہے۔ نیوزی لینڈ آج بنگلہ دیش سے میچ جیت کر اس پر مہر تصدیق ثبت کر دے گا۔ تاہم اگر کوئی اپ سیٹ ہوا تو اگر مگر کی موہوم امید باقی رہے گی۔

اہم ترین

ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں