کراچی : شہر قائد میں معروف کمپنیوں کی جعلی دوائیں کھلے عام فروخت ہونے کا انکشاف ہوا، جس کے بعد شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ رجسٹرڈ فارمیسی سے ہی دوائیں خریدیں۔
تفصیلات کے مطابق ملاوٹ والی خوراک جعل نوٹ اور کئی دیگر جعل سازیاں کرنے والے سماج دشمن عناصر اس حد تک گر گئے ہیں کہ اب انھوں نے بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو بھی ہدف بنالیا ہے۔
رقم کی لالچ میں وہ انسانی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں، کراچی میں معروف کمپنیوں کی جعلی دوائیں کھلے عام فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈرگ انسپکٹرز نے مختلف مقامات پر چھاپوں کے دوران کئی دوائیں تحویل میں لی گئی ہیں، ضبط کی گئی دوائیں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں تجزیے کے بعد جعلی قرار پائی ہیں۔
دوسری جانب فارماسوٹیکل کمپنیوں نے ان دواؤں سے لاتعلقی ظاہر کر دی ہے، سربراہ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے بھی شہریوں کو جعلی دواوں سے خبردار کیا ہے اور اپیل کی ہے کہ شہری رجسٹرڈ فارمیسی سے ہی دوائیں خریدیں۔ مسلہ انتہائی اہم ہے فوری توجہ کی ضرورت ہے۔
اس حوالے سے چیئرمین پی پی ایم اے توقیر الحق نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جعلی دوائیوں کیخلاف کارروائیوں میں حکومت کے ساتھ ہیں۔
چیئرمین پی پی ایم اے کا کہنا تھا کہ چیئرمین فارماسیوٹیکل مینوفیکچرایسوسی ایشن نےمعاملےپر2میٹنگزکیں، جعلی دوائیوں کے مینوفیکچررزکاپتہ بھی جعلی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رجسٹرڈ مینوفیکچررز کے برانڈز کو بھی جعلی بنا دیا گیا ہے، کمپنیاں دورے کریں کہ کہیں مارکیٹ میں ان کے نام کا جعلی برانڈ تو نہیں۔
توقیر الحق نے کہا کہ جعلی ادویات پر بارکوڈ نہیں ہوتے، اصل دوا پر بارکوڈ ہوتا ہے جسے اسکین کریں توسب سامنے آجاتا ہے، حکومت کومکمل کارروائی کرنی چاہیےتاکہ ذمہ داروں کوسامنےلایاجائے، ڈریپ کی ویب سائٹ پرجعلی دوائیوں کی رپورٹ کرنی چاہیے۔