آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے دبئی ہونے والے اہم میچ میں بھارت سے عبرتناک شکست کھانے کے بعد پاکستانی ٹیم پر سابق کھلاڑیوں کی جانب سے شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
ایک تجزیاتی پروگرام میں بات کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کے سابق فاسٹ بالر راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے قومی ٹیم کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
اُنہوں نے کہا کہ ”ہر بار کا یہی رونا ہے“ پاکستانی ٹیم نے قوم کو مایوس کیا، سابق فاسٹ بالر نے کہا کہ کل کے میچ میں ہماری اور بھارت کی باڈی لینگویج میں زمین آسمان کا فرق تھا، گراؤنڈ میں انہیں ہم پر نفسیاتی برتری حاصل تھی۔ یہ چیز ہمیں نظر آرہی تھی۔
شعیب اختر نے کہا کہ 2019 کا ورلڈ، 2022 کا ورلڈ کپ، ہر سیریز میں یہی ہورہا ہے، کوئی اس پر بولتا نہیں مگر میں سچ بول دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم دماغ دیواروں سے ٹکراتے ہیں، کیونکہ ہمارے بیٹر نے ایک طرح بیٹنگ کرنی ہے۔ بیٹنگ انہوں نے ایسے ہی کرنی ہے کہ ان کو آتا ہی کچھ نہیں۔
مینجمنٹ کو کچھ نہیں آتا تو بیٹنگ کو بھی کچھ نہیں آتا۔ یہ سکلز کا مسئلہ ہے، ان کو پتہ ہی نہیں ان کے پاس سکل ہی نہیں ہے۔ کون سی فیلڈ کھڑی کرنی ہے۔ کیا پلان ہے۔ کوئی پتہ نہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم جس نے چند ماہ قبل ہی آسٹریلیا کو اس کی سر زمین پر 22 سال بعد ون ڈے سیریز میں ہرایا۔ جنوبی افریقہ کو ان کے میدان میں وائٹ واش کیا۔ تاہم اس کے بعد گرین شرٹس کی کارکردگی میں ایسا یوٹرن آیا کہ سب ہی حیران ہیں۔
جیت کے ٹریک پر چلنے والی قومی ٹیم نے ایسی بدترین کارکردگی دکھائی کہ چیمپئنز ٹرافی سے قبل اپنی سر زمین پر ٹرائی نیشن سیریز برے طریقے سے ہاری اور اس کے بعد اب چیمپئنز ٹرافی کے دفاع میں بھی تقریباً ناکام ہوچکی ہے۔
نیوزی لینڈ سے بڑی شکست کے بعد نہ صرف پاکستانی شائقین کرکٹ بلکہ سابق پاکستانی اور غیر ملکی کرکٹرز پاکستان سے روایتی حریف بھارت کے خلاف اچھی کارکردگی اور کم بیک کی توقع کر رہے تھے۔ تاہم قومی ٹیم نے اپنی کارکردگی سے سب کو مایوس کر دیا۔
پاک بھارت مقابلہ : قومی ٹیم نے کتنی ڈاٹ بالز کھیلیں
گزشتہ روز دبئی میں بھارت نے پاکستان کو با آسانی 6 وکٹوں سے شکست دی۔ گرین شرٹس نے سست رفتار بیٹنگ کرتے ہوئے بلیو شرٹس کو جیت کے لیے صرف 242 رنز کا ہدف دیا جو ان کی مضبوط بیٹنگ لائن کے لیے انتہائی آسان ثابت ہوا۔
اس کارکردگی کے بعد پاکستان سمیت بیرون ملک سے بھی قومی کرکٹرز پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔