بجلی کے ہائی وولٹیج تاروں سے ٹکرانے کے بعد کسی کا بچنا مشکل ہے لیکن ایک شخص کے ساتھ ایسا ہوا یہ منظر دیکھنے والے حیران رہ گئے
کہتے ہیں جسے اللہ رکھے اس کو کون چکھے ایسا ہی اس شخص کے ساتھ ہوا جس نے تیسری منزل سے ہائی وولٹیج تاروں پر چھلانگ لگائی مگر اس کا بال بیکا نہ ہوا۔
یہ انوکھا واقعہ بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے شہر درگ میں پیش آیا جہاں ایک ذہنی مریض نوجوان نے تین منزلہ عمارت کی چھت سے بجلی کے ہائی وولٹیج تاروں پر چھلانگ لگائی لیکن بجلی ہونے کے باوجود وہ حیران کن طور پر محفوظ رہا۔
اس واقعے سے متعلق ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک نوجوان کو عمارت کی تیسری منزل سے قریب گزرنے والے ہائی وولٹیج تاروں پر چھلانگ لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ یہ منظر دیکھنے والے لوگ خوف سے چیخ وپکار کر رہے ہیں۔
اس حیران کن ویڈیو میں نوجوان کو بجلی کے تاروں سے ٹکراتے دکھایا گیا ہے جس میں سے آگ کے شعلے بلند ہوتے ہیں۔ نوجوان بعد ازاں زمین پر گرتا ہے تاہم اس کے بعد وہ اٹھ جاتا ہے۔
مذکورہ نوجوان کو نہ بلندی سے گرنا اور نہ ہائی وولٹیج بجلی کے تاروں کا کرنٹ کوئی نقصان پہنچاتا ہے اور وہ زمین پر گرنے کے فوری بعد اٹھ جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ شخص کو سوائے معمولی خراشوں کے کوئی سنگین چوٹ نہیں آئی۔ تاہم زمین سے اٹھنے کے بعد نوجوان نے وہاں موجود پولیس اور راہ گیروں پر پتھروں سے حملہ کر دیا اور کئی گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے۔
بعد ازاں پولییس بڑی مشکل سے اس کو قابو کر کے دماغی امراض کے اسپتال داخل کرایا، جہاں اس کا علاج شروع کر دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مذکورہ نوجوان کا نام تیجراج یادیو ہے اور وہ علاج کے لیے درگ اسپتال آیا تھا کہ اچانک اپنے بچے کو اسپتال میں چھوڑ کر تیسری منزل پر چڑھ گیا اور اس کے بعد یہ عجیب وغریب حرکت کی۔