منگل, فروری 25, 2025
اشتہار

امریکا یوکرین معدنی معاہدہ، پیوٹن کا ردِ عمل سامنے آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا امریکا یوکرین معدنی معاہدے پر اہم بیان سامنے آیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماسکو میں صحافیوں سے گفتگو میں روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ امریکا یوکرین معدنی معاہدے سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، معدنی وسائل پر تعاون سے متعلق امریکا کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں۔

روسی صدر کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کا موقف روس کے مفاد میں نہیں بلکہ یوکرین کے مفاد میں ہے۔ امریکا کے سرکاری و نجی اداروں کو مشترکہ کام کرنے کی پیشکش کے لیے تیار ہیں۔

روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ یوکرین سے متعلق مذاکرات میں یورپی یونین کی شرکت میں بظاہرحرج نہیں ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ روکنے کیلئے اہم پیش رفت ہوئی ہے، امید ہے روس یوکرین جنگ کا جلد ہی خاتمہ ہوجائے گا۔

وائٹ ہاؤس میں فرانسیسی ہم منصب صدر ایمینوئل میکرون کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ نے کہا یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق ہم معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی، اوول آفس میں ہونے والی ملاقات سے قبل دونوں شخصیات نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کی۔

اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ روکنے پر بہت زیادہ پیشرفت ہوئی ہے، ہم اس جنگ کو ختم کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم ہفتوں کے مختصر عرصے میں اب تک ایک طویل سفر طے کرچکے ہیں اور ایک معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ رہے ہیں۔

فلسطین اسرائیل تنازع کا ’دو ریاستی ہی واحد حل ہے‘ برطانیہ اور یورپی یونین

انہوں نے کہا کہ امریکا نے یوکرین پر350ارب ڈالر خرچ کیے، یہ بہت بڑی رقم ہے، یہ جنگ بائیڈن انتظامیہ کی بہت بڑی غلطی تھی، یورپیوں نے یوکرین پر تقریباً 100 بلین ڈالر خرچ کیے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں