بھارت کے دہلی میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جو کہ گزشتہ ایک ہفتے میں تیسری مرتبہ ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلہ گزشتہ روز آیا، جس کی شدت 2.2 تھی اور اس کا مرکز جنوب مشرقی دہلی میں واقع تھا۔ اگرچہ یہ زلزلہ زمین سے 10 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا اور اس کی شدت معمولی تھی تاہم دہلی، این سی آر میں مسلسل زلزلے کے جھٹکوں نے شہریوں میں خوف پیدا کردیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایک دن پہلے ہی غازی آباد میں بھی ہلکی شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا تھا، جبکہ اس سے قبل بھی گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دہلی،این سی آر میں دو دیگر زلزلے آچکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق دہلی، این سی آر زلزلیاتی طور پر ایک حساس زون میں واقع ہے جہاں وقتاً فوقتاً ہلکی یا درمیانی شدت کے زلزلے آتے رہتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ دہلی کے نیچے واقع فالٹ لائنز میں سرگرمی بڑھنے سے ان جھٹکوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اگرچہ ابھی تک کسی بڑے نقصان کی اطلاع نہیں ملی لیکن مسلسل جھٹکوں سے عوام میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
این ڈی آر ایف کے ڈی آئی جی گمبھیر سنگھ چوہان کا کہنا ہے کہ فی الحال ایسی کوئی ٹیکنالوجی نہیں جو زلزلوں کی درست پیش گوئی کر سکے۔ اس لیے حالیہ جھٹکوں کو وارننگ کے طور پر لیتے ہوئے ملک بھر میں این ڈی آر ایف کی تمام بٹالین کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور ٹیمیں ریسکیو کاموں کے لیے تیار ہیں۔
گمبھیر سنگھ چوہان کا کہنا ہے کہ دہلی کا علاقہ زلزلے کے لحاظ سے زیادہ حساس ہے کیونکہ یہ سیسمک زون 4 اور 5 کے تحت آتا ہے۔ یہاں زلزلے کی شدت زیادہ ہو سکتی ہے۔
نئی دہلی صبح سویرے زلزلے سے لرز اُٹھا
انہوں نے کہا کہ اگر 6 یا اس سے زیادہ شدت کا زلزلہ آیا تو دہلی میں تباہ کن صورتحال ہوسکتی ہے۔ گنجان آبادی اور خستہ حال پرانی عمارتوں کی وجہ سے یہاں شدید جانی ومالی نقصان ہو سکتا ہے۔
اس حوالے سے این ڈی آر ایف حکام نے لوگوں کو بھی مشورہ دیا ہے کہ ممکنہ زلزلے کی صورت میں وہ گھبرانے کے بجائے کھلی جگہوں پر پناہ لیں اور اونچی عمارتوں سے دور رہیں۔