بھارتی ریاست مہاراشٹر میں مسلم دشمنی کا ایک اور واقعہ رونما ہوا، پاک بھارت میچ کے بعد پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے پر مسلمان شہری کا گھر مسمار کردیا گیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق چیمپیئنزٹرافی میں پاک بھارت میچ کے درمیان میچ 23 فروری کو دبئی میں کھیلا گیا تھا۔ جس میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
رپورٹس کے مطابق مقامی شخص نے مسلمان شہری اور اس کے خاندان پر ملک مخالف نعرے لگانے کا الزام لگایا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد ملوان میونسپل کونسل نے مسلمان شہری کا گھر مسمار کرکے مسلم دشمن ہونے کا ثبوت دیا۔
واضح رہے کہ ہندو انتہا پسند بھارت میں مسلمانوں کی جان ومال کا تحفظ نہیں اب مودی سرکار بھارتی مسلمانوں کی قیمتی وقف جائیدادیں ہڑپ کرنا چاہتی ہے۔
مودی کی سربراہی میں بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت سے متعلق یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ وقف قانون کی آڑ لے کر مسلمانوں کی قیمتی وقف جائیدادوں کو ہڑپنا چاہتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت بھر میں مسلمانوں کی وقف جائیدادیں پھیلی ہوئی ہیں جو لگ بھگ 10 لاکھ ایکڑ پر محیط ہیں۔ ان میں زرعی زمینوں کے ساتھ شہری عمارتیں، دکانیں، مساجد، مزارات اور قبرستان بھی شامل ہیں اور ان کی موجودہ مالیت 14 ارب امریکی ڈالر (پاکستانی لگ بھگ 3920 ارب روپے) ہے۔
مسلمانوں نے یہ جائیدادیں اللہ تعالیٰ کی راہ میں وقف کر رکھی ہیں اور ان سے ہونے والی آمدنی مدارس اور دیگر فلاحی مسلم اداروں کو ملتی ہے اور انہیں 32 وقف بورڈ چلاتے ہیں۔
تاہم مودی سرکار جس میں مسلمان خود کو بے بس محسوس کرتے ہیں اب وہ وقف بورڈ کو کرپشن کا گڑھ بتا کر وقف ایکٹ میں ترمیم کر رہی ہے۔ اس ترمیم کے تحت وقف جائیدادوں کا انتظام وقف بورڈز کے بجائے ریاستی حکومتوں کی تحویل میں آ جائے گا۔
بھارتی گجرات میں مسلمانوں کے گھر اور درگاہیں مسمار کرنے کی ویڈیو سامنے آ گئی
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم مخالف اقدامات کے باعث مودی سرکار عالمی اور مسلم ممالک کے دباؤ میں ہے اور اس نے خصوصاً عرب ممالک سے تعلقات متاثر ہونے سے بچانے کے لیے قانون کی آڑ میں یہ گھناؤنا ہتھکنڈا اپنا رہی ہے۔