کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے شہر قائد میں ڈمپر حادثات میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو پلاٹ دینے کا اعلان کر دیا۔
گورنر سندھ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں ڈمپر حادثات میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو ایک ایک پلاٹ دوں گا، اس میں مختلف بلڈرز کو شامل کر رہا ہوں تاکہ ان فیملیز کی کچھ مدد کی جا سکے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ میرے پاس ایگزیکیٹیو اختیارات نہیں، اگر ہوتی تو دیکھتا کیسے ڈمپر مافیا کسی کو کچل دیتا، میں صرف معاملے کو اجاگر کر سکتا ہوں، اگر اس پر بھی بولوں تو لوگوں کو برا لگتا ہے۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم ایک طرف کہے رہے ہیں کہ پاکستان آئیں اور سرمایہ کاری کریں اور ایک طرف ہماری نئی نسل اور نوجوان نشے میں پڑ رہے ہیں، مصطفیٰ عامر کیس پر پورا کام ہوگیا تو بڑے بڑے نام بے نقاب ہوں گے، ان کے پیچھے بااثر اور طاقتور لوگوں کا ہاتھ ہے، موقع ملا ہے کہ ایسے منشیات فروشوں پر ہاتھ ڈال سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ایک سیل کا قیام کر رہا ہوں جو منشیات کے عادی افراد ہیں، ان کے اہل خانہ یا اگر کوئی ان مافیا کے خلاف شکایت درج کروانا چاہتا ہے وہ میرے پاس آئیں، کسی صورت اسکول، کالجز اور یونیورسٹیوں میں منشیات کا استعمال قابل قبول نہیں۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ ہم سب نے مل کر اپنی نسل کو منشیات سے بچانا ہے، والدین کو تلقین ہے وہ اپنے بچوں پر نظر رکھے باہر کی کوئی اشیاء کسی بچے کو کھانے پینے نا دیں، گورنر ہاؤس میں ہم منشیات کی روک تھام سے متعلق ایک خصوصی سیل بنا رہے ہیں۔
اپنے بیان میں کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ میں لندن میں 26 ہزار سے زائد اوورسیز پاکستانیوں سے ملاقات کر کے آیا ہوں، میں نے ان کے سامنے ملکی حالات اور افواج پاکستان کے کردار کو سامنے رکھا، دو چار یا دس لوگ ہر معاشرے میں ہوتے ہیں جو افواج پر انگلیاں اٹھاتے یا احتجاج کرتے ہیں، اس کے علاؤہ کسی اوورسیز پاکستانیوں نے افواج پاکستان، ملک یا اداروں کے خلاف کسی نے کوئی بات نہیں کی۔