پیر, مارچ 3, 2025
اشتہار

امریکی سینیٹر نے زیلنسکی کو ٹرمپ سے ملاقات سے چند گھنٹے قبل کیوں خبردار کیا تھا؟

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ انہوں نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات سے چند گھنٹے قبل یوکرینی صدر زیلنسکی کو خبردار کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لنڈسے گراہم نہ صرف ٹرمپ کے اتحادی ہیں بلکہ روسی صدر پیوٹن کے سخت ناقد اور یوکرین کے سب سے بڑے حامی ہیں۔ انہوں نے 28 فروری 2025 کو اوول آفس میں ٹرمپ سے ناخوشگوار میٹنگ سے قبل زیلنسکی سے ملاقات کی تھی۔

لنڈسے گراہم نے آج صحافیوں سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ میں نے زیلنسکی کو پہلے ہی کہا تھا کہ کسی کے بہکاوے میں مت آنا اور ردعمل ظاہر نہیں کرنا، میڈیا یا کسی کو موقع نہ دینا کہ وہ آپ کو صدر ٹرمپ سے بحث میں الجھا دیں۔

سینیٹر نے امریکیوں کے لیے کھڑے ہونے پر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کی حمایت کی۔ انہوں نے زیلنسکی کو یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ غیر یقینی ہے کہ آیا امریکا زیلنسکی کے ساتھ تعلق قائم رکھ سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے اوول آفس میں جو کچھ دیکھا وہ غلط تھا اور مجھے نہیں معلوم کہ کیا ہم زیلنسکی کے ساتھ دوبارہ کام کر سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ اوول آفس میٹنگ میں امریکی صدر نے یوکرینی ہم منصب کو کہا تھا کہ وہ تیسری جنگ عظیم کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ روس کے ساتھ جنگ بندی کافی قریب ہے اور یہ کہ امریکا کو یوکرین کے قدرتی وسائل کو استعمال کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ منصفانہ ہوگا۔

بات اُس وقت بڑھ گئی جب زیلنسکی نے امریکی نائب صدر سے پوچھا کہ کیا وہ یوکرین میں ہمارے مسائل دیکھنے گئے؟ جس پر جے ڈی وینس نے جواب دیا کہ انہوں نے اس بارے میں پڑھا اور دیکھا ہے۔

زیلنسکی کی سرزنش کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم بہت اچھے اور بہت مضبوط محسوس کرنے جا رہے ہیں۔

بعدازاں امریکی صدر نے یوکرینی ہم منصب کے ساتھ طے شدہ مشترکہ پریس کانفرنس منسوخ کر دی جس کے بعد زیلنسکی اور ٹیم کو وائٹ ہاؤس چھوڑنے کیلیے کہا گیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں