حماس جنگ کے بعد غزہ کا حصہ نہیں بنے گی بشرطیکہ قومی اتفاق رائے ہو۔
حماس نے کہا کہ وہ قومی اتفاق رائے کی شرط پر جنگ کے بعد غزہ کی پٹی میں کسی بھی انتظامی امور کا حصہ نہیں بنے گی۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے انادولو ایجنسی کو بتایا کہ اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ ان انتظامات میں بالکل بھی شامل نہیں ہونا چاہتے، حماس کے لیے انتظامی امور چلانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ [اسرائیلی] جارحیت کے بعد غزہ کے مستقبل کے لیے کسی بھی انتظامات کی بنیاد قومی اتفاق رائے ہونی چاہیے، اور ہم اس میں سہولت فراہم کریں گے۔
"[حماس] کسی بیرونی طاقت کو مداخلت کی اجازت نہیں دے گی۔”
قاسم نے کہا کہ یہ انتظامات اسرائیل کی جنگ کی وجہ سے "غزہ میں ہمارے لوگوں کو اس تباہی سے بچانے کے لیے ایک سنجیدہ اور حقیقی تعمیر نو کا عمل شروع کرنے” کا باعث بنیں گے۔
یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب عرب رہنما قاہرہ میں ملاقات کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ فلسطین کے مسئلے پر ایک متفقہ عرب موقف وضع کیا جا سکے اور غزہ کی آبادی کی نقل مکانی کے لیے امریکی منصوبوں کے لیے ایک جوابی تجویز پیش کی جا سکے۔