ممبئی: بالی وڈ سے دوری اختیار کرنے والی اداکارہ عائشہ ٹاکیہ نے گوا میں شوہر کے خلاف مقدمہ اور گرفتاری پر خاموشی توڑ دی۔
عائشہ ٹاکیہ کا شمار کبھی بالی وڈ کی باصلاحیت اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے، انہوں نے فلم ٹارزن، نو اسموکنگ، وانٹڈ اور بہت سی دیگر فلموں سے مقبولیت حاصل کی لیکن بزنس مین فرحان اعظمی سے شادی کے بعد وہ اداکاری سے دور ہو گئیں۔
حال ہی میں فرحان اعظمی کے خلاف گوا میں لاپرواہی سے گاڑی چلانے پر مقدمہ درج کیا گیا۔ اداکارہ کے شوہر پر الزام ہے کہ انہوں نے کینڈولم میں ہنگامہ آرائی اور مقامی لوگوں کے ساتھ جھگڑا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: عائشہ ٹاکیہ کی انسٹاگرام پر واپسی، تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب
تاہم اب عائشہ ٹاکیہ خاموشی توڑتے ہوئے معاملے کی حقیقت سامنے لے آئیں۔ انہوں نے انسٹاگرام اسٹوری کے ذریعے مداحوں کو بتایا کہ وہ فیملی اور بیٹے کیلیے ایک خوفناک رات تھی جب گوا کے مقامی غنڈوں نے انہیں گھیر لیا، دھمکیاں دیں اور گھنٹوں ہراساں کیا۔
اداکارہ نے بتایا کہ میرے شوہر نے بیٹے اور اپنی حفاظت کیلیے پولیس کو بلایا لیکن لوگوں نے پولیس کے ساتھ بھی برا سلوک کیا، فرحان اعظمی اور بیٹے کو گوا میں مقامی لوگوں نے بار بار بدسلوکی کا نشانہ بنایا کیونکہ وہاں مہاراشٹر کے لوگوں سے نفرت ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گوا میں مہاراشٹر کے تئیں نفرت بہت بڑھ گئی ہے، شوہر اور بیٹے کو مہاراشٹر سے ہونے اور بڑی کار رکھنے کی وجہ سے گالیاں دی گئیں، پولیس نے فرحان اعظمی کے خلاف شکایت درج کی جبکہ درحقیقت یہ میرے شوہر ہی تھے جنہوں نے تقریباً 150 لوگوں کے ایک بڑے ہجوم کو دیکھ کر مدد کیلیے پولیس کو بلایا۔
اداکارہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ثبوت کے طور پر ان کے پاس ویڈیوز اور سی سی ٹی وی فوٹیجز موجود ہیں۔ انہوں نے ملکی نظام انصاف پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
ادھر، پولیس انسپکٹر پریش نائک نے بتایا کہ یہ سڑک پر ہنگامہ آرائی کرنے کا کیس ہے، ریاست کی طرف سے سڑک پر لوگوں کو پریشان کرنا اور تقریباً 30 منٹ تک بلاک رکھنے کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔