اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا عمل بلاتاخیر شروع کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شفیع جان نے اپنے بیان میں کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی مدت ملازت ختم ہوئے 2 ماہ ہو چکے ہیں لیکن وزیر اعظم شہباز شریف تعیناتی کے عمل کو روک رہے ہیں۔
شفیع جان نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے لہٰذا نئے سربراہ کا تقرر وقت کا اہم تقاضہ ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اور اتحادی آئین کی پامالی اور بے توقیری کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی مدت ملازمت اختتام کو پہنچ گئی
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 213 کے تحت نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا عمل مکمل ہونا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے اپوزیشن لیڈر کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط بھی لکھا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے مطالبے پر بھی تاحال جواب نہیں آیا، وزیر اعظم شہباز شریف اور اتحادیوں کی نیت ظاہر ہے۔
7 فروری 2025 کو اے آر وائی نیوز نے اپنی خصوصی رپورٹ میں بتایا تھا کہ اہم حکومتی اتحادی چیف الیکشن کمشنر کیلیے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حامی ہیں تاہم سابق ججز ناصر الملک اور تصدق جیلانی کے ناموں پر بھی غور ہو رہا ہے۔
حکومت اور اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری پر آپسی مشاورت شروع کی تھی۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ حکومت کی جانب سے سی ای سی اور ممبرز کیلیے سابق ججز یا بیوروکریٹس کے نام پر غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع نے کہا تھا کہ (ن) لیگ میں سابق ججز ناصر الملک اور تصدق جیلانی کے ناموں پر بھی غور ہو رہا ہے تاہم (ن) لیگ نام فائنل کرنے کے بعد صدر مملکت آصف علی زرداری اور اتحادیوں سے مشاورت کرے گی۔