اتوار, مارچ 9, 2025
اشتہار

ٹماٹر کی بمپر فصل کاشتکاروں کے لیے کیوں مسئلہ بن گئی؟ جانیے اس رپورٹ میں

اشتہار

حیرت انگیز

کسی بھی فصل کی بمپر پیداوار کاشتکار کے لیے خوشی کا باعث ہوتی ہے لیکن ٹماٹر کی بمپر فصل کاشتکاروں کے لیے ہی مسئلہ بن گئی ہے۔

کاشتکار فصل کاشت کرنے کے لیے پہلے زمین میں ہل چلاتا، بیج بوتا پھر دیکھ بھال کرتا ہے طویل اور سخت محنت کے بعد اس کو فصل حاصل ہوتی ہے جو اس کے چہروں پر خوشی بکھیر دیتی ہے۔ فصل اگر بہت اچھی ہو تو کسان نہال ہو جاتا ہے لیکن ٹماٹر کے کاشتکار تو بمپر فصل ہونے کی وجہ سے پریشان ہو گئے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے اعجاز ورایو کے مطابق سندھ کے ساحلی شہر ٹھٹھہ میں ٹماٹر کی بمپر فصل ہوئی ہے اور منڈیوں میں اس وقت لال لال ٹماٹر کی بھرمار ہے، لیکن یہ بمپر فصل اس کے کاشتکاروں کے لیے ہی گلے کی ہڈی بن گئی ہے، جس کی وجہ ٹماٹروں کی قیمت کا غیر معمولی طور پر گرنا ہے۔

ٹھٹھہ میں ٹماٹر کی فصل ہر سال لاکھوں ایکڑ پر کاشت کی جاتی ہے۔ فصل جب تیار ہوتی ہے تو اس کو کراچی سمیت ملک بھر میں سپلائی کیا جاتا ہے۔

اس بار ٹماٹر کی بمپر فصل نے کاشتکاروں کے چہروں پر خوشی کے گلاب کھلائے لیکن جب یہ ٹماٹر منڈی میں پہنچے تو خریدار نہیں ہیں اور قیمت بھی 7 روپے کلو تک گر گئی ہے جس کے باعث کاشتکاروں کی خوشی کے گلاب مرجھا گئے ہیں۔

منڈی میں ٹماٹر کی قیمت گر کر فی کلو 7 روپے تک جا پہنچی ہے۔ اس قدر ارزاں قیمت پر بھی اس کو کوئی خریدار نہیں مل رہا جس پر کاشتکار پریشان ہیں۔

کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ ٹھٹھہ میں 65 کلو کا گاڈر صرف 400 سے 500 روپے تک فروخت ہونے لگا جس کی وجہ سے ٹماٹر کی قیمت فی کلو 7 سے 8 روپے فی کلو تک جاپہنچی ہے، لیکن المیہ یہ ہے کی اس کم قیمت میں بھی ٹماٹر بیوپاری خرید کرنے کو تیار نہیں ہے۔

مقامی کاشتکاروں نے مطالبہ کیا ہے کے اس سیزن میں پیدا ہونیوالی فصل کو عالمی منڈی تک رسائی دلائی جائے اور ٹماٹروں کی پاکستان درآمد پر پابندی عائد کی جائے تاکہ وہ نقصان سے بچ سکیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں