کابل: تقریبا تین دہائیوں سے جاری جنگ نے افغانستان کی قالین بافی کی عروج پرپہنچی صنعت کونقصان پہنچایا ہے لیکن قالین بنانے والوں نے اپنے خونی ماضی سے ہنرکی ایک نئی صنعت دریافت کی ہے جسے’جنگ زدہ قالین‘کانام دیا گیا ہے، اس میں قالینوں پربندوقیں، ٹینک اورہوائی جہازمنقش کیے جارہے ہیں۔
افغانستان کی عالمی شہرت یافتہ’چکن اسٹریٹ‘60 اور70 کی دہائی میں غیرملکیوں کا مرکز ہوا کرتی تھی، آج بھی یہ سڑک افغان سوغاتیں خریدنے کے لئے بے مثال ہے۔
- Advertisement -
اب چکن اسٹریٹ کی دکانوں میں موجود قالین افغانستان کی جنگ زدہ تاریخ کے صفحات دکھائی دیتے ہیں۔
سویت یونین نے 1979 میں افغانستان پر حملہ کیا تھا اورتب سے ہی یہ ملک حالتِ جنگ میں ہے اوراسی کے اثرات فن کاروں نے قالینوں پرمرتب کردیے ہیں۔