لاہور : پنجاب کے اسپتالوں کو انجکشن’’سیفٹریکسون‘‘کے استعمال سے روک دیا گیا، انجکشن نے مئی 2026 میں ایکسپائر ہونا تھا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے میو اسپتال میں اینٹی بیکٹریل انجکشن سے دو مریضوں کی اموات کے معاملے پر پنجاب کے اسپتالوں کو انجکشن ’’سیفٹر یکسون‘‘ کے استعمال سے روک دیا گیا۔
سیکریٹری صحت عظمت محمود نے انجکشن کے مبینہ ری ایکشن سے اموات کی تصدیق کی اور تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے انجکشن کا استعمال روک دیا ۔
ایم ایس جناح اسپتال نے بتایا کہ جناح اسپتال کو بھی محکمہ صحت نےاس کمپنی کا انجکشن کا اسٹاک بھجوایا تھا تاہم میواسپتال میں انجکشن سے ہلاکتیں سامنے آنے پر اسٹاک واپس بھجوا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں : میو اسپتال لاہور میں اینٹی بیکٹریل انجکشن سے 2 مریض جاں بحق
ذرائع کا کہنا تھا کہ انجکشن نے مئی 2026 میں ایکسپائر ہونا تھا، انجکشن کی خریداری ڈی جی ہیلتھ پنجاب نےکی، میو اسپتال نے انجکشن کی خریداری خود نہیں کی۔
اینٹی بیکٹریل انجکشن لگنے سے جاں بحق مریضوں کی تعداد دو ہوگئی جبکہ اٹھارہ مریض متاثر ہوئے تھے، تمام متاثرہ مریض گھڑی وارڈ میں زیر علاج تھے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیکریٹری ہیلتھ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے دس ماہ پہلے خانیوال میں بھی یہی انجکشن لگنے سے بچوں کی اموات ہوئی تھیں۔