ایران، روس اور چین کی مشترکہ فوجی مشقیں ایرانی ساحلی علاقے چابہار میں کل سے شروع ہوں گی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایران، روس اور چین کی مشترکہ فوجی مشقیں منگل سے چابہار بندرگاہ کے علاقے میں ہوں گی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق مشقوں میں روسی، چینی اور ایرانی بحریہ کے جنگی جہاز اور معاون بحری جہاز حصہ لیں گے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق فوجی مشقوں کا مقصد ایران، روس اور چین کے درمیان کثیر الجہتی تعاون وسیع کرنا ہے۔
دوسری جانب ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ جنگ بندی اور امن معاہدہ ہونے تک روس پر پابندیاں عائد کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھ ناخوشگوار ملاقات کے بعد اس پر جنگ بندی معاہہ قبول کرنے کیلیے دباؤ ڈالا اور انٹیلیجنس شیئرنگ بھی روک دی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ روس اس وقت یوکرین پر طاقتور حملے کر رہا ہے، اس کو مد نظر رکھتے ہوئے میں جنگ بندی اور امن معاہدہ ہونے تک ماسکو پر بڑے پیمانے پر بینکنگ پابندیاں اور ٹیرف لگانے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہوں۔
ٹرمپ نے کہا کہ روس اور یوکرین کیلیے بہتر ہے کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئیں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔
امریکا کا حماس سے ملاقات کے بعد اہم بیان
ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے اس بیان پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ جنگ شروع کرنے کا ذمہ دار روس نہیں بلکہ کیف ہے۔