کافی ٹھنڈی ہو یا گرم اس کے پینے کے بہت سے طبی فوائد ہیں جو وزن کم کرنے سے لے کر سر درد، فالج، ذیابیطس اور دیگر بیماریوں سے بچانے میں بھی مددگار ہیں۔
کافی کے سب سے بڑے فوائد میں سے ایک یہ ہے کہ یہ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہے، جو آپ کے جسم اور خلیات کو بہتر طریقے سے کام کرنے ، بیماری کی روک تھام اور عام طور پر اچھی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ٹھنڈی اور گرم کافی کے درمیان انتخاب اکثر الجھن میں ڈال دیتا ہے اس کیلیے کیا کیا جائے؟
اس حوالے سے بھارت میں کی جانے والی ایک تحقیق کے ذریعے اس معمہ کو حل کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس کے نتائج ایک طبی ویب سائٹ میں شائع کیے گئے ہیں۔
مذکورہ تحقیق کے نتائج سے یہ معلوم کرنے میں مدد مل سکتی ہے کہ آیا ٹھنڈی کافی گرم کافی سے زیادہ صحت بخش ہے یا نہیں۔
کولڈ کافی
یہ پتہ چلتا ہے کہ کولڈ بریو کافی عام طور پر برف اور پانی سے تیار کی گئی فوری کافی کا استعمال کرتے ہوئے بنائی جاتی ہے۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ اس کی بنیادی غذائیت گرم کافی جیسی ہے لیکن کولڈ کافی اکثر چینی، دودھ یا کریم جیسے اجزاء کے ساتھ تیار کی جاتی ہے۔
یہ اضافی چیزیں اضافی کیلوریز اور شوگر میں حصہ ڈال سکتی ہیں۔ یہ کیفین کے میٹابولزم کو بڑھانے والے کچھ فوائد کو کم کر سکتی ہیں۔
گرم کافی
گرم کافی گرم پانی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کی جاتی ہے جو ایسے مرکبات کو نکالتی ہے جن کے ہاضمے کے فوائد ہوتے ہیں۔
گرم کافی کی گرمی گیسٹرک جوس کو متحرک کرنے اور ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔ گرم کافی میٹابولزم پر بھی زیادہ فائدہ مند اثر ڈال سکتی ہے کیونکہ اس میں توانائی کو بڑھانے اور ہوشیار کرنے کی صلاحیت ہے۔
گرم کافی کو صحت کے بہت سے فوائد سے بھی جوڑا گیا ہے، ان میں ذیابیطس ٹائپ ٹو، دل کی بیماری جیسی بیماریوں کو خطرے کو کم کرنا بھی شامل ہے۔
صحت مند انتخاب
اس کے علاوہ، گرم یا ٹھنڈی کافی کا صحت پر اثر نظام انہضام کی صحت، تیاری کا طریقہ، استعمال شدہ اجزاء اور صحت کے اہداف پر منحصر ہے۔
کولڈ کافی کے مقابلے میں گرم کافی نظام ہاضمہ کو متحرک کرکے، آنتوں کی حرکت کو فروغ دے کر اور سوزش کو کم کرکے ہاضمے پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔