لندن: بھارت چھوڑنے والے آئی پی ایل کے سابق صدر للت مودی کو نئے ملک میں بڑا جھٹکا لگا ہے، نئے ملک کے وزیر اعظم نے ان کے پاسپورٹ کی منسوخی کا حکم جاری کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی بحرالکاہل کے ایک چھوٹے سے ملک وانوآتو کے وزیر اعظم جوتھم ناپت نے پیر کو شہریت کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئی پی ایل کے سابق چیئرمین للت مودی کا پاسپورٹ منسوخ کر دے۔
گزشتہ دنوں للت مودی نے لندن میں واقع انڈین ہائی کمیشن میں بھارت کا پاسپورٹ سرینڈر کر کے ایک چھوٹے سے ملک وانوآتو کی شہریت حاصل کر لی تھی، لیکن اب اس ملک نے بھی ان کے قدموں کے نیچے سے زمین کھینچ لی ہے۔
بی بی سی کے مطابق بھارتی تاجر للت مودی مفرور ہیں، اور وہ بدعنوانی کے ایک مقدمے میں دہلی کو مطلوب ہیں، ان پر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے سابق سربراہ، دنیا کے امیر ترین کرکٹ ٹورنامنٹ کے سربراہ کے طور پر اپنے دور میں بولیوں میں مبینہ دھاندلی کے الزامات ہیں۔
آئی پی ایل کے سابق صدر للت مودی نے بھارتی شہریت چھوڑ دی، کس ملک کے شہری بن گئے؟
للت مودی، جو 2010 سے برطانیہ میں مقیم ہیں، نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے، جب کہ بھارت ان کی حوالگی کی کئی ناکام کوششیں کر چکا ہے، جمعہ کو ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے صحافیوں کو بتایا کہ مودی نے لندن میں اپنا ہندوستانی پاسپورٹ حوالے کرنے کی درخواست دی ہے۔
واضح رہے کہ وانوآتو میں سرمایہ کاری کے ذریعے شہریت حاصل کی جا سکتی ہے، پاسپورٹ کی فروخت یہاں کی حکومت کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہے، وانوآتو کے پاسپورٹ پر 113 ملکوں میں بغیر ویزا داخلے کی اجازت ہے۔ ہینلی پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق وانوآتو کا پاسپورٹ دنیا میں 51 ویں نمبر پر ہے (199 ملکوں میں سے)، جو سعودی عرب (57)، چین (59) اور انڈونیشیا (64) سے اوپر ہے، جب کہ بھارت 80 ویں مقام پر ہے۔