جمعرات, مارچ 13, 2025
اشتہار

امریکی عدالت میں فلسطینی طالب علم کیخلاف مقدمے میں اہم پیشرفت

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک : کولمبیا یونیورسٹی کے گرفتار فلسطینی طالب علم محمود خلیل کے مقدمے کی سماعت نیویارک کی عدالت میں ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق عدالت نے کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل کی ملک بدری پہلے ہی روک دی تھی، امیگریشن پولیس نے محمود خلیل کو ڈی پورٹیشن کیلئے نیوجرسی سے لوزیانا منتقل کردیا۔

محمود خلیل کے مقدمےکی سماعت کرنے والےجج جیسی فرمین یہودی ہیں، جیسی فرمین نے ہی فلسطینی طالب علم محمود خلیل کی ملک بدری کیخلاف فیصلہ دیا تھا۔

سماعت کے موقع پر وکلاء کا مؤقف تھا کہ گرفتار طالب علم  سے رابطے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، ان کو سماعت کے دوران ویڈیو لنک کے ذریعے بھی سامنے نہیں لایا جارہا، جمعرات کو عدالت میں اپ ڈیٹ پٹیشن داخل کریں گے۔

عدالت نے امیگریشن حکام کو ہفتے میں 2 دن طالب علم کو وکلاء سے رابطے کا حکم جاری کردیا، سماعت کے دوران عدالت کے باہر سیکڑوں مظاہرین اور ٹرمپ کے حمایتی افراد میں جھڑپ بھی ہوئی۔

اس حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کے بارڈر کنٹرولر ٹام ہومان کا کہنا ہے کہ محمود خلیل امریکا کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔

دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے بھی گرفتار فلسطینی طالب علم محمود خلیل کے مقدمے کی سماعت پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ طالب علم ایک ویزے پر امریکا آیا تھا، ہم اس ویزے سے انکار کرسکتے ہیں، آپ کی منفی سرگرمیاں ہیں تو ہم آپ کو ملک سے باہر نکال دینگے۔

مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ آپ سٹوڈنٹ ویزا لینے سے پہلے یہ بتاتے کہ آپ دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہیں اور آپ ہمارے تعلیمی اداروں کو بند کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ ہمیں یہ بتاتے کہ آپ یہاں نفرت پھیلائیں گے تو ہم آپ کو آنے ہی نہ دیتے، آپ اس طرح کی سرگرمیوں میں شامل ہوں گے تو ویزا منسوخ کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ غزہ جنگ کیخلاف کولمبیا یونیورسٹی میں طلبہ کے احتجاج کی قیادت کرنے والے ایک فلسطینی طالب علم محمود خلیل کو امریکہ میں گرفتاری کے بعد ملک بدری کا سامنا ہے۔

ان کی گرفتاری کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ مزید گرفتاریاں بھی ہوں گی، غزہ میں جنگ کے خلاف کیمپس میں ہونے والے احتجاج میں حصہ لینے والوں کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔

30سالہ محمود خلیل امریکہ میں قانونی طور پر مستقل رہائش پذیر ہیں، منگل کو وفاقی عدالت نے ان کی ملک بدری عارضی طور پر روک دی تھی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں