گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے میئر کراچی کو چیلنج کیا ہے کہ وہ 100 ارب کے ترقیاتی منصوبوں کی سمری لائیں تو وہ وفاق سے رقم دلوا دیں گے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب میں لفظی گولہ باری جاری ہے۔ گزشتہ روز مرتضیٰ وہاب کے ایک بیان کا جواب دیتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ میئر کراچی کو جو اختیار چاہیے میں آئینی سربراہ کی حیثیت سے لیٹر جاری کر کے دوں گا۔
گورنر سندھ نے افطار ڈنر کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ میئر کراچی کل 100 ارب کے ترقیاتی منصوبوں کی سمری میرے پاس لائیں تو میں وفاق سے انہیں یہ رقم دلوا دوں گا۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ جب تک عوامی مسائل حل نہیں ہوتے، تب تک گورنر ہاؤس میں عوامی عدالت لگتی رہے گی۔
دریں اثنا گورنر ہائوس میں سجے گرینڈ دستر خوان کے گیارھویں افطار ڈنر کی تقریب میں اسلامی ممالک کے قونصل جنرلز اور مختلف جامعات کے طلبہ شریک ہوئے جب کہ معروف کاروباری شخصیات بھی مہمان بنیں۔ شرکا نے گورنر کے اس اقدام کو حکمرانوں کے لیے رول ماڈل قرار دیا۔
اس موقع گورنر سندھ نے شریک بچوں میں عیدی جبکہ لکی ڈرا کے ذریعہ عمرے کا ٹکٹ اور 120 گز کا پلاٹ بھی دیا۔ اس کے علاوہ کامران ٹیسوری نے گورنر ہاؤس کے باہر شہریوں اور بچوں کے لیے مفت جھولے، گھڑ سواری کا انتطام اور چاند رات کو خواتین کے لیے مہندی اور چوڑیاں دینے کا اعلان بھی کیا۔