فرانس میں ایفل ٹاور کو حجاب پہنانے والا اشتہار سامنے آنے کے بعد تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈچ ماڈیسٹ فیشن برانڈ میراچی Merrachi نے فرانس میں ایک اشتہار جاری کر کے ہلچل مچا دی ہے، اس اشتہار میں مشہور ایفل ٹاور کو حجاب میں لپٹا دیکھا جاسکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اشتہار کا مقصد اسکارف پہننے کی آزادی کو فروغ دینا تھا، تاہم یہ مہم فرانسیسی سیاستدانوں کے لئے تکلیف دہ ثابت ہوئی، جنہوں نے اس اشتہار کو خطرناک اور فرانسیسی اقدار کے منافی قرار دے دیا۔
میراچی کی جانب سے اس اشتہار کی ویڈیو انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی، جس کے کیپشن میں تحریر تھا کہ ایفل ٹاور نے میراچی کا حجاب پہن لیا، معلوم ہوتا ہے کہ وہ بھی ماڈیسٹ فیشن کمیونٹی میں شامل ہو گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق میراچی کی جانب سے شیئر کیا گیا یہ اشتہار فرانسیسی سیاستدانوں اور عوام کے ایک بڑے طبقے میں سخت غصے اور تنقید کا باعث بنا۔
ناقدین کا اس اشتہار پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ اشتہار فرانسیسی ثقافت اور اسلامی علامتوں کو غیر مناسب طریقے سے جوڑنے کی کوشش ہے۔
فرانس کے دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلیNational Rally کی ایم پی لیزیٹ پولیٹ Lisette Pollet نے اسے فرانسیسی جمہوری اقدار اور ورثے کی توہین قرار دیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ یہ ناقابلِ قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایفل ٹاور فرانس کی پہچان ہے، اس کو برانڈ نے حجاب سے ڈھانپ کر اشتہاری مقاصد کے لیے استعمال کیا، جو سراسر اشتعال انگیزی ہے اور ناقابل قبول ہے۔
فرانسیسی معیشت دان فلپ موریر Philippe Murer کی جانب سے مطالبہ سامنے آیا ہے کہ فرانس میں میراچی کے تمام اسٹورز بند کر دیے جائیں اور اس کی ویب سائٹ پر بھی پابندی عائد کی جائے۔
کولمبیا یونیورسٹی کی ایک اور فلسطینی طالبہ گرفتار
واضح رہے کہ ایک جانب فرانسیسی سیاستدان اس اشتہار پر برہمی کا اظہار کررہے ہیں وہیں کچھ صارفین نے اسے تخلیقی اور زبردست مارکیٹنگ حکمتِ عملی قرار دیا ہے۔
حامیوں کے مطابق یہ مہم فرانس کی مسلم خواتین کے لباس سے متعلق سخت پالیسیوں کو چیلنج کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔