وائٹ ہاؤس کا غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد اپنے بیان میں کہنا ہے کہ حماس نے یرغمالی رہا نہ کرکے جنگ کا راستہ اختیار کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیلی حملے دوبارہ شروع ہونے کے بعد رفح کراسنگ کو بھی دوبارہ بند کردیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد حماس نے دوست ممالک سے اسرائیلی حملے روکنے کے لیے امریکا پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جب تک حماس اسرائیل کے لیے خطرہ ہے کارروائی جاری رہے گی۔
ادھر حوثیوں کی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ نے غزہ میں جارحیت نہ رکنے پر اسرائیل تک حملے بڑھانے کا اشارہ دے دیا ہے۔
دوسری جانب سعودی کابینہ نے اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے غزہ پر دوبارہ جارحیت کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا وہ فلسطینی عوام پر جاری مظالم کو رکوانے کے لیے فوری مداخلت کرے۔
سعودی ولی عہد اور وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی زیرِ صدارت سعودی کابینہ کے اجلاس یوا، جس میں اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے غزہ پر دوبارہ جارحیت کی شدید مذمت کی گئی۔
اجلاس میں اسرائیل کی جنگ بندی کی خلاف ورزی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت اور اسرائیلی جنگی جرائم روکنے کا مطالبہ کردیا۔
یوکرینی صدر نے جنگ بندی کی امریکی تجویز کی حمایت کردی
سعودی کابینہ کے اجلاس میں اہم بین الاقوامی اور اقتصادی امور پر غور کیا گیا، کابینہ نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان کسٹمز تعاون اور باہمی مدد کے معاہدے کی منظوری دی۔