امریکا کی جانب سے یمن کے شہر سعدہ پر حملے کئے گئے ہیں، حملے میں سعدہ گورنریٹ کو نشانہ بنایا گیا، حملوں کے بعد جنگ کی شدت بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حوثیوں کی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کے رہنما کا کہنا ہے کہ امریکا نے یمن کے 10 مقامات کو ٹارگٹ کیا ہے۔
حوثیوں کی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کے رہنما کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں، جنگ کی شدت مزید اضافے کا امکان موجود ہے۔
حوثیوں کے رہنماء نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب جنگ میں غیر جانبدار رہیں، غزہ کا محاصرہ ختم ہوئے بغیر جنگ ختم نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ اتوار کو یمن میں ہونے والے امریکی حملوں سے ہونے والی تباہی کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں، مقامی حکام نے کہا ہے امریکی افواج نے صعدہ شہر میں کینسر کے مرکز پر کئی فضائی حملے کیے، جس سے ”بڑے پیمانے پر تباہی“ ہوئی۔
صعدہ کے گورنر محمد عواد نے مقامی حکام کے ایک اجلاس کو بتایا کہ کئی رہائشی محلے بھی حملے سے متاثر ہوئے ہیں۔
گورنر نے کہا کہ رہائشی محلوں اور کینسر اسپتال جیسی شہری تنصیبات کو نشانہ بنانا امریکی فوج کی ناکامی کو ثابت کرتا ہے، اور اس سے پتا چلتا ہے کہ دشمن الجھن میں گرفتار ہے، اور اس کا چہرہ بدنما اور مجرمانہ ہے۔
حماس نے یرغمالیوں کو رہا نہ کرکے جنگ کا انتخاب کیا، وائٹ ہاؤس
یمنی میڈیا صبا کے مطابق حدیدہ گورنری کے زبید ضلع میں امریکی فوج کی جانب سے ایک کاٹن شاپ کو نشانہ بنائے جانے پر وزارت زراعت نے مذمت کی، وزارت نے کہا کہ سویلین انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنانے کا مقصد یمن میں انسانی مصائب کو دوگنا کرنا ہے۔