جمعرات, مارچ 20, 2025
اشتہار

پولیس اہلکاروں پر حملے، کے پی حکومت نے ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل تیار کر لیا

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: خیبر پختونخوا کی حکومت نے پولیس اہلکاروں پر حملے روکنے کے لیے نئی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔

سرکاری دستاویز کے مطابق کے پی حکومت نے پولیس اہلکاروں کو محفوظ بنانے کے لیے ایک ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل تیار کر لیا ہے، جس کے تحت ابتدائی مرحلے میں صوبے کے 2 اضلاع میں اس ماڈل کی منظوری دے دی گئی ہے۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ یہ ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل صوبے کے 6 اضلاع میں متعارف کرایا جائے گا، جن میں بونیر، اپر چترال، مہمند، خیبر، سوات اور لکی مروت شامل ہیں، تاہم پہلے مرحلے پر یہ ہائبرڈ ماڈل بونیر اور اپر چترال میں نافذ کیا جا رہا ہے۔

دستاویز کے مطابق دو اضلاع میں ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل پر 567 ملین روپے خرچ ہوں گے، اس ماڈل کے تحت پولیس کے لیے جدید آلات و دیگر چیزیں خریدی جائیں گی۔


خیبرپختونخوا میں تھانوں اور چوکیوں پر حملہ کرنے والا دہشت گرد ہلاک


سرکاری دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کے پی پولیس کے پاس دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے وسائل کی شدید کمی ہے۔

آئی جی کے پی پولیس ذوالفقار حمید نے پیر کو بتایا تھا کہ تھانوں اور چوکیوں پر حملہ کرنے والے ایک دہشت گرد کمانڈر کاشف شکر خیل کو ہلاک کر دیا گیا ہے، جو کہ کرک میں کلیم اللہ گروپ سے تعلق رکھتا تھا، پولیس نے لکی مروت اور کرک کی سرحد پر ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں کو بھی تباہ کیا۔ اس دوران پولیس اہلکار نظار علی اسنائپر کی گولی کا نشانہ بنے۔

اہم ترین

مزید خبریں