جمعرات, مارچ 20, 2025
اشتہار

حسن نواز پر جرمانہ، شریف فیملی کا مؤقف سامنے آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز پر جرمانے کے حوالے سے گردش کرتی خبروں پر شریف فیملی کا مؤقف سامنے آگیا۔

شریف فیملی سے منسلک ذرائع نے بتایا کہ حسن نواز کے حوالے سے چلنے والی خبر پرانی ہے، گزشتہ برس گزٹ نے دیوالیہ ہونے کا ریکارڈ پبلش کیا جو ایچ ایم آر سی نے اب اپنی ویب سائٹ پر شیئر کیں۔

ذرائع کے مطابق اپریل 2024 میں پبلش گزٹ میں حسن نواز کو ہونے والے جرمانے کا ذکر نہیں تھا، گزشتہ سال کے گزٹ میں ان کے ذمہ واجب الادا 9.4 ملین پاؤنڈ کا ذکر نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حسن نواز کو لندن کی عدالت نے دیوالیہ قرار دے دیا

حسن نواز پر عائد 5.2 ملین پاؤنڈ جرمانے کی رقم بھی ایچ ایم آر سی نے پبلش کی، تاہم گزشتہ برس پبلش ہونے والے گزٹ میں 5.2 ملین پاؤنڈ جرمانے کا ذکر نہیں تھا۔

قبل ازیں، خبر سامنے آئی کہ برطانوی حکومت کی تازہ فہرست میں حسن نواز کو ٹیکس ڈیفالٹر قرار دیا گیا۔ برطانوی ٹیکس اتھارٹی نے ان پر 5.2 ملین پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کر دیا، انہوں نے 5 اپریل 2015 سے 6 اپریل 2016 تک 9.4 ملین پاؤنڈ ٹیکس ادا نہیں کیا۔

حسن نواز کے خلاف برطانوی حکومت کی جانب سے کی گئی کارروائی کے بارے میں سرکاری ویب سائٹ پر تفصیلات شیئر کی گئیں۔

قانونی ماہرین نے رائے دی کہ چند ماہ قبل دیوالیہ ہونے کے باوجود حسن نواز سے جرمانے کی وصولی کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ برطانوی قوانین کے تحت قرضہ تو معاف ہو جاتا ہے لیکن ٹیکس چوری کا جرمانہ دیوالیہ ہونے پر بھی معاف نہیں ہوتا، اور حسن نواز کے وکلا کی جانب سے تاحال کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

اے آر وائی نیوز کی جانب سے حسن نواز سے اس سلسلے میں رابطہ کیا گیا تاہم ان کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، نواز شریف کے صاحبزادے پہلے ہی سے اپنے خلاف ہونے والی تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں۔

قانونی ماہرین کے مطابق ٹیکس اور جرمانوں کی وصولی کا جو طریقہ کار ہے اس میں حسن نواز کے اثاثے بھی ضبط کیے جا سکتے ہیں، تاہم انہوں نے ایک سال قبل خود کو دیوالیہ قرار دیا تھا جس کی وجہ سے یہ عمل سست ہو سکتا ہے۔

اہم ترین

مزید خبریں