بدھ, اپریل 2, 2025
اشتہار

امریکی محکمہ صحت کا 10 ہزار ملازمین کو گھر بھیجنے کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے محکمہ تعلیم پر قہر ڈھائے جانے کے بعد اب امریکی محکمہ صحت نے اپنے 10 ہزار مستقل ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب محکمہ صحت کے 10 ہزار ملازمین پہلے ہی رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے چکے ہیں، یوں نئی برطرفیوں کے بعد محکمے کے مستقل ملازمین کی تعداد 82 ہزار سے کم ہوکر 62 ہزار رہ جائے گی۔

امریکی محکمہ صحت کے تنظیمی ڈھانچے میں بھی بڑی تبدیلیاں عمل میں لائی جارہی ہیں، جس کے تحت ادارے کی 28 شاخوں کو کم کرکے 15 کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ علاقائی دفاتر کی تعداد بھی 10 سے کم کرکے 5 کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کے باعث قومی خزانے کو سالانہ 1.8 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں افطار ڈنر کے موقع پر صدارتی انتخاب میں حمایت پر امریکی مسلمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں افطار عشائیہ کا اہتمام کیا، تقریب میں مسلم ممالک کے سفیروں اور سفارتی عملہ کے ارکان نے شرکت کی۔

افطارعشائیہ سے خطاب میں ٹرمپ نے ایک بار پھر مسلم کمیونٹی کو رمضان کی مبارکباد پیش کی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ رمضان امن، سلامتی اور بھائی چارے کا پیغام دیتا ہے، صدارتی الیکشن میں امریکی مسلمانوں نے ریکارڈ تعداد میں مجھے ووٹ کیا، مسلمان کمیونٹی نے نومبر میں میراساتھ دیا، اب میں بطور صدر ان کیلئے حاضر رہوں گا، مسلمان کمیونٹی سے کیے گئے وعدوں کو پوراکررہے ہیں۔

امریکا میں یمن جنگی منصوبہ لیک اسیکنڈل کا معاملہ وفاقی عدالت میں پہنچ گیا

ان کا کہنا تھا کہ ہم پوری دنیإ میں امن کے خواہاں ہیں، میری انتظامیہ مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کیلئے انتھک سفارت کاری میں مصروف ہے، تاریخی ابراہیمی معاہدے پراب تیزی سے پیشرفت کی جائے گی، بائیڈن دور میں ابراہیمی معاہدے پر کوئی کام نہیں ہوا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں