منگل, اپریل 1, 2025
اشتہار

سوشل میڈیا ریگولیٹ کرنے کیلیے قانون سازی ہو رہی ہے، رانا ثنا اللہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلیے قانون سازی ہو رہی ہے۔

اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ دہشتگرد کسی بھی معاملے کو جواز بنا کر دہشتگردی کرنے پر وضاحت نہیں دے سکتا، دہشتگردی کے خلاف قومی اور مقامی سطح پر اپنے مؤقف میں شفافیت لانا ہوگی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بلوچستان میں گورننس کا کوئی مسئلہ ہے تو اسے حل کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، دہشتگرد یہ مؤقف اپنا نہیں سکتے کہ بلوچستان میں احساس محرومی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے پیکا ایکٹ 2016 میں ترمیم کی منظوری

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کو دہشتگردوں نے ہتھیار بنایا ہوا ہے، سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے پر قانون کا سہارا لیا جا سکتا ہے، تفتیشی ادارے سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خلاف معاملے کو ریگولیٹ کر سکتی ہیں، دہشتگردی اور ریاست مخالف بیانیے پر کارروائی ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گرینڈ آپریشن میں ایسا کیا ہوگا جو اب نہیں ہو رہا؟ جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد ہمارے جوانوں نے مہارت کے ساتھ آپریشن مکمل کیا، ہمارے جوان اور فوجی افسران فرنٹ لائن پر دہشتگردوں سے لڑتے اور جان کا نذرانہ دیتے ہیں، کسی بھی دہشتگرد سے متعلق اطلاع پر فورسز فوری آپریشن کرتی ہیں۔

مئی 2024 میں وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کیلیے میڈیا ہاؤسز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو مشاورت کی دعوت دی تھی۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ حکومت نے سوشل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کیلیے مشاورت کا آغاز کر دیا، اتھارٹی سے متعلق تجویز شدہ پیکا ترمیمی بل 2024 ایوان میں پیش کیا جانا ہے، مجوزہ ترمیمی بل اور ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی کے قیام کیلیے مشاورت کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کابینہ میں معاملے پر کمیٹی تشکیل دے چکے جس کا کام مشاورت کرنا ہوگا، اتھارٹی کا مقصد ڈیجیٹل حقوق سے متعلق معاملات پر حکومت کو تجاویز دینا ہے اور انٹرنیٹ کے ذمہ دارانہ استعمال اور ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں