بدھ, اپریل 16, 2025
اشتہار

ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کے پاکستان پر کیا اثرات ہوں گے؟

اشتہار

حیرت انگیز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان سمیت متعدد ممالک پر نئی ٹیرف پالیسی کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے مطابق پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف عائد ہوگا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان انیقہ نثار  نے وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک سے مذکورہ ٹیرف پالیسی کے پاکستانی برآمدات پر پڑنے والے اثرات سے متعلق سوالات کیے۔

سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان کو بدلتے ہوئے حالات کے مطابق اپنی پالیسی کا رخ طے کرنا پڑے گا، پاکستان نے معاشی استحکام کیلئےعالمی اداروں کی مدد سے آئی ایم ایف پروگرام حاصل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کی منڈی کسی بھی ملک کے لیے اہم ترین ہوتی ہے، پاکستان کسی بلاک پالیٹیکس کا حصہ نہیں، ہمیں ہر منڈی تک رسائی چاہیے۔

علی پرویز ملک نے بتایا کہ امریکی ٹیرف پالیسی سے متعلق ورکنگ کمیٹی اور اسٹیئرنگ کمیٹی بنائی گئی ہے، ورکنگ کمیٹی میں وہ لوگ شامل ہیں جو امریکی ٹیرف سے متاثر ہیں، امریکی ٹیرف کے متاثرین کے ساتھ بیٹھ کر ان پٹ لائی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی میں ہم نے ٹیرف نقصانات کم کرنے کے طریقے بتائے ہیں، اپنے صارفین کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹریڈ کو بیلنس کریں گے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ امریکی ٹیرف کے مقابلے میں وائلٹ سائزنگ کرلی گئی ہے کہ ہم کتنا ڈرائیورٹ کرسکتے ہیں، امریکی ٹیرف سے متعلق کمیٹی نے اپنی تجاویز مرتب کرلی ہیں۔

علی پرویز ملک نے کہا کہ وزیر اعظم کل کمیٹی کی ٹیرف سے متعلق تجاویز کی منظوری دیں گے، کل شام 5 بجے میٹنگ ہوگی جس میں منظوری دے دی جائے گی۔

ٹرمپ ٹیرف اور عالمی منڈیاں

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کی منظوری کے فوری بعد اعلیٰ سطح وفد امریکا روانہ گا، امریکی حکام کو تجاویز کے ساتھ مطمئن کریں گے کہ اضافی ٹریف کا بوجھ نہ ڈالیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں