ہفتہ, اپریل 19, 2025
اشتہار

امریکی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبہ کے لیے بری خبر، ویزے اچانک منسوخ

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبہ کے ویزے اچانک منسوخ کر دیے گئے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق ملک بھر کے کالج رپورٹ کر رہے ہیں کہ ان کے کچھ بین الاقوامی طلبہ کے ویزے غیر متوقع طور پر منسوخ کیے جا رہے ہیں، جن تعلیمی اداروں میں طلبہ کی قانونی حیثیت ختم کی گئی ہے ان میں ہارورڈ، ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی، اسٹینفورڈ، مشیگن، یو سی ایل اے، اور اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ویزا منسوخی کی کارروائی کسی ضابطے کے بغیر کی گئی ہے، ویزا منسوخی کی وجوہ واضح نہیں ہیں، جس کے باعث طلبہ میں تشویش پھیل گئی ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ویزے کئی وجوہ کی بنا پر منسوخ کیے جا سکتے ہیں، تاہم کالج لیڈرز کا کہنا ہے کہ حکومت خاموشی سے طلبہ کی قانونی رہائش کی حیثیت ختم کر رہی ہے، اور اس سلسلے میں طلبہ یا اسکولوں کو نوٹس دینا بھی گوارا نہیں کر رہی، اس طرز عمل سے طلبہ حراست اور جلاوطنی کے بہت آسانی سے شکار بنائے جا سکیں گے۔


دورہِ امریکا، نیتن یاہو نے گرفتاری سے بچنے کیلیے کیا کیا؟


ٹرمپ انتظامیہ نے ان طلبہ کو نشانہ بنایا ہے جو فلسطین کی حمایت میں سرگرم تھے یا بات کیا کرتے تھے، چند ہائی پروفائل طالب علموں کو حراست میں لیا گیا ہے، بشمول گرین کارڈ ہولڈر محمود خلیل، جو کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاج کی رہنمائی کر رہا تھا۔

لیکن یونیورسٹیاں ایسے طلبہ سے بھی ویزے چھین رہی ہیں، جن کا احتجاج سے کوئی تعلق نہیں تھا، اور اس کے لیے بعض کیسز میں ماضی کی خلاف ورزیوں جیسے کہ ٹریفک کی خلاف ورزیوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔ تاہم کچھ کالجوں کا کہنا ہے کہ طلبہ کی قانونی حیثیت کے خاتمے کی وجوہ ان کے لیے واضح نہیں ہیں اور وہ جوابات ڈھونڈ رہے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں