پاکستان سے اپنے چار بچوں سمیت نیپال کے راستے بھارت فرار ہونے والی سیما حیدر نے بھارتی حکومت اور وزیر اعلیٰ اتر پردیش یوگی آدتیہ ناتھ سے اہم مطالبہ کر دیا۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سیما حیدر نے بیٹی کی پیدائش پر گھر میں پوجا کیلیے تقریب کا انعقاد کیا جس میں ان کے بھارتی شوہر سچن کے اہل خانہ و دیگر نے شرکت کی۔
اس موقع پر سیما حیدر نے میڈیا سے گفتگو کی جس میں انہوں نے پاکستانی شوہر غلام حیدر کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ غلام حیدر نومولود بیٹی کے بارے میں بھی غلط بیانی کر رہے ہیں، وہ صرف ایک یوبیوٹر ہیں اور کچھ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیما حیدر کا اپنے یوٹیوب چینلز اور آمدن سے متعلق حیران کن دعویٰ
سیما حیدر نے کہا کہ میں بھارتی حکومت اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کرتی ہوں کہ مجھے سکیورٹی فراہم کی جائے کیونکہ غلام حیدر کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں۔
18 مارچ 2025 کو سیما حیدر اور سچن کے ہاں پہلی اولاد بیٹی کی پیدائش ہوئی جس کا نام انہوں نے ’میرا‘ رکھا ہے۔
چار بچوں کی ماں سیما حیدر اور سچن کی دوستی آن لائن ویڈیو گیم کے ذریعے ہوئی تھی۔ 2023 میں پاکستانی خاتون سچن کے ساتھ رہنے کیلیے اپنے بچوں سمیت نیپال کے راستے غیر قانونی طور پر بھارت میں ہوئی تھیں۔
میاں بیوی کو جولائی 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں ضمانت مل گئی تھی۔ اس سال کے شروع میں خاتون کے پہلے شوہر غلام حیدر نے بھارتی حکومت سے بچوں سے ملنے اور حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔
بیٹی کی پیدائش پر غلام حیدر کا ردعمل
سچن سے بیٹی کی پیدائش پر غلام حیدر نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے ویڈیو بیان میں لڑکی کی پیدائش کو ناجائز قرار دیا اور اہلیہ پر قانونی اور مذہبی اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔
غلام حیدر نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ سیما کے خلاف کارروائی کی جائے، انہوں نے نے سچن سے اہلیہ کی شادی کی قانونی حیثیت پر بھی سوال اٹھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیما نے دوبارہ شادی کرنے سے قبل مجھ سے باضابطہ طور پر طلاق نہیں لی لہٰذا سچن کے ساتھ اس کے موجودہ تعلقات غیر قانونی اور ناجائز ہیں۔