ہفتہ, اپریل 19, 2025
اشتہار

سپریم کورٹ کا 9 مئی سے متعلق کیسز کے حوالے سے اہم حکم جاری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو 4 ماہ میں 9 مئی سے متعلق کیسز کا فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نو مئی ملزمان کی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس کی سربراہی میں3رکنی بینچ نےضمانت منسوخی اپیلوں پرسماعت کی۔

چیف جسٹس یحیی آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ٹرائل کورٹ کو چار ماہ میں کیسز کا فیصلہ کرنے کا حکم جاری کردیا۔

حکم نامہ میں کہا گہا ہے انسداد دہشتگردی عدالتیں ہر پندرہ دن کی پراگرس رپورٹ متعلقہ چیف جسٹس کو پیش کریں گی، ٹرائل کورٹ میں ملزمان کے دیگر درج مقدمات کی وجہ سے حقوق متاثر نہ ہوں۔

وکیل خدیجہ شاہ نے کہا کہ 4ماہ میں ٹرائل کیسےمکمل ہوگا،موکلہ کیخلاف کئی مقدمات ہیں،وکیل فیصل چوہدری کا بھی کہنا تھا کہ 35مقدمات ہیں،اتنےکم عرصے میں ٹرائل مکمل نہیں ہوگا۔

چیف جسٹس نے فیصل چوہدری سے استفسار کیا آپ کس کے وکیل ہیں؟ تو انھوں نےجواب دیامیں شریک ملزم فواد چوہدری کاوکیل ہو، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کونہیں سنیں گےکیونکہ آپکامقدمہ سماعت کیلئےمقررنہیں، ،وکیل کا کہنا تھا کہ پھرہمارامقدمہ سماعت کیلئےمقرر کردیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے مشال خان قتل کیس کا3میں ٹرائل مکمل ہوا، میں اُس وقت پشاورہائیکورٹ کا چیف جسٹس تھا، انسداد دہشت گردی عدالت پر اعتماد کریں، انسداد دہشت گردی عدالت پرفارم کرسکتی ہے،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

دوران سماعت ملزمہ خدیجہ شاہ کے وکیل نے موقف اپنایا موکلہ کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیاجائے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے انسداد دہشت گردی عدالتوں پراعتماد کریں، کیسز چلنے دیں، قانون واضح ہے انسداد دہشت گردی عدالتوں میں ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر ہوگا، آپ محض تاثر کی بنیاد پربات کر رہے ہیں حقوق متاثر ہوں گے۔

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں