ہفتہ, اپریل 19, 2025
اشتہار

امریکی شیئرز مارکیٹ میں پیر کا دن ’بلیک منڈے 2‘ کیوں قرار دیا گیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں شدید ترین مندی پر امریکی میڈیا میں پیر کے دن کو ’’بلیک منڈے 2‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 2 دن میں امریکا کی اپنی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کار 60 کھرب ڈالر ڈبو بیٹھے ہیں، پیر کو بھی تمام اسٹاک مارکیٹوں میں اربوں ڈالر کا نقصان دیکھا گیا۔

19 اکتوبر 1987 کو امریکی شیئرز مارکیٹ میں بڑی تباہی مچنے پر بلیک منڈے کہلایا تھا، اب 7 مارچ 2025 کو پیر کا دن ایک بار پھر اسٹاک ایکسچینجز کو بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس پر اسے دوسرا سیاہ پیر کہا جا رہا ہے۔

سرمایہ کاروں کو مارکیٹ کی حالیہ مندی اور 1987 کے بلیک منڈے کے حادثے کے درمیان خطرناک مماثلت کا سامنا ہے، جم کارمر نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ حالات ماضی کی طرح ایک اہم حادثے کا باعث بن سکتے ہیں، جس کی بڑی وجہ صدر ٹرمپ کے جارحانہ محصولات ہیں۔


تجارتی ٹیرف لگانے کے ٹرمپ کے اختیارات محدود کرنے کا بل تیار، کیا یہ بل ویٹو ہو جائے گا؟


ٹرمپ کے ٹیرف کے نفاذ کے باعث عالمی اسٹاک مارکیٹ نے منفی ردعمل کا اظہار کیا ہے، بڑے انڈیکس شدید گراوٹ کا شکار ہیں۔ یہ صورت حال تیزی سے تجارتی الگورتھم اور جغرافیائی سیاسی تناؤ کی وجہ سے بڑھ گئی ہے۔ ماہرین اس بات پر بحث کر رہے ہیں کہ کیا آج کے حفاظتی اقدامات تاریخ کو دہرانے سے روک سکتے ہیں؟ کیوں کہ خوف ناک صورت حال نے سرمایہ کاروں میں ڈی جاوو کا ڈرا دینے والا احساس پیدا کیا ہے۔

ماہرین کے موازنے کے مطابق 1987 اور 2025 دونوں میں، حادثے سے پہلے مارکیٹوں میں تیزی سے اضافہ ہوا تھا۔ 1987 میں مندی کے محرک شرح سود میں اضافہ اور بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ تھا۔ جب کہ 2025 میں محرک صدر ٹرمپ کا ٹیرف میں اچانک اضافہ ہے جو کہ کچھ ممالک پر 49 فی صد تک ہے۔ سرمایہ کاروں میں 1987 کی طرح خوف و ہراس تیزی سے پھیل گیا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں