بالی ووڈ اداکار جان ابراہم کی فلم ’دی ڈپلومیٹ‘ کی ریلیز پر خلیجی ممالک میں پابندی عائد کردی گئی۔
اداکار جان ابراہم کی فلم دی ڈپلومیٹ 14 مارچ کو سنیما گھروں کی زینت بنی اور وکی کوشل کی فلم ’چھاوا‘ کی وجہ سے اس کی شروعات اچھی نہیں رہی، فلم نے ابتدائی ہفتے کے آخر میں صرف 13.3 کروڑ روپے اور پہلے ہفتے میں 19.15 کروڑ کا بزنس کیا۔
تاہم فلم نے ایک ہفتے بعد اچھی کمائی کی اور سلمان کی ’سکندر‘ کا مقابلہ کیا جو 30 مارچ کو ریلیز ہوئی۔
تاہم دی ڈپلومیٹ مشکل میں پڑ گئی کیونکہ مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں اس پر پابندی لگا دی گئی۔ تاہم جان نے ہندوستان ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ فلم میں لوگوں اور ممالک کی تصویر کشی کے بارے میں میکرز حساس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اچھے اور برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں اور فلم میکرز کو لوگوں اور ممالک کی تصویر کشی کے بارے میں حساس ہونا چاہیے، ہم نے فلم کے لیے کسی کو دھوکا نہیں دیا ہے۔
جان ابراہم نے کہا کہ یہ پاکستان مخالف فلم نہیں ہے، ہم نے ایک ایماندار پاکستانی وکیل اور ایماندار جج دکھایا ، یہاں تک کہ جو گشت کرنے والی گاڑیاں ہمیں بارڈر پر لے جارہی ہیں ان میں بھی ایماندار پولیس اہلکار تھے، وہ دراصل دوسرے لڑکوں کے خلاف لڑ رہے ہیں لہٰذا ہم نے کسی بھی طرح سے کسی کی توہین نہیں کی۔
جان ابراہم نے فلم کو زندہ رکھنے کے لیے اپنے ناقادین اور ناظرین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سامعین ہمیشہ اچھی فلمیں تلاش کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ شیوم فائر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم دی ڈپلومیٹ پاکستان میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ اور سعدیہ خطیب کے گرد گھومتی ہے جو بھارت واپسی کی خواہش مند خاتون عظمیٰ احمد کا کردار ادا کرتی ہیں۔