واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ ایران اگر جوہری ہتھیار پر مذاکرات نہیں کرتا تو یہ اس کیلئے بہت برا ہوگا۔
واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ کی صورتحال پر صدر ٹرمپ نے نیتن یاہو سے ملاقات میں تفصیلی گفتگو کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ایران کو کسی بھی صورت جوہری ہتھیاروں تک رسائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ صدر ٹرمپ ایران کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں، ایران اگر مذاکرات نہیں کرتا تو اس کیلئے بہت برا ہوگا۔
ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات ہفتے سے عمان میں شروع ہورہے ہیں، دنیا کو مزید محفوظ بنانے کیلئے یقینی بنانا ہوگا کہ ایران جوہری ہتھیار نہ بنا سکے۔
امریکی ترجمان نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کی مسلسل کوششیں کر رہے ہیں، صدر ٹرمپ غزہ کے مسئلے کو ہمیشہ کیلئے حل کرنا چاہتے ہیں۔ اسرائیلی مغویوں کی رہائی کیلئے صدر نے نیتن یاہو سے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔
یوکرین کی جانب سے شمالی کوریا، چینی فوجیوں کی گرفتاری کی خبریں تشویشناک ہیں، ترجمان وزیر خارجہ کہہ چکے ہیں کہ کچھ ہفتوں میں معلوم ہوجائے گا روس امن کیلئے کتنا سنجیدہ ہے۔
امریکی ترجمان ٹیمی بروس نے بتایا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام سے منسلک یو ایس ایڈ کے 85 فیصد منصوبے جاری ہیں، ہم نے افغانستان اور یمن سمیت صرف کچھ ملکوں کیلئے ورلڈ فوڈ پروگرام ختم کئے ہیں، افغانستان اور یمن میں دہشت گرد ان پروگرام سے فائدہ اٹھا رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو محفوظ بنانے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر ویزے منسوخ کئے جارہے ہیں، جنوبی سوڈان پر سفری پابندی عائد کرچکے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اگر جنوبی سوڈان نے امریکا میں غیرقانونی طور پر موجود اپنے شہریوں کو واپس نہ لیا تو فیصلے پر نظر ثانی نہیں کریں گے۔