ہفتہ, اپریل 19, 2025
اشتہار

دریائے سندھ میں پانی کی کمی کا 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : دریائے سندھ میں پانی کی کمی کا سو سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ، تینوں بیراجوں پر مجموعی طور پرپینسٹھ فیصد پانی کی قلت کا سامنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا اور دریائے سندھ میں پانی کی کمی کا سو سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

محکمہ آبپاشی نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے باعث ملک میں بارش چالیس فیصد تک کمی ہوئی ، جس سے سکھر بیراج پر پانی کی کمی 71 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور تینوں بیراجوں پر مجموعی طور پرپینسٹھ فیصد پانی کی قلت کا سامنا ہے۔

محکمہ آبپاشی کے اعداد و شمار کے تحت گزشتہ برس اپریل کے پہلے ہفتے میں سکھر بیراج کے مقام پر پانی کی قلت انتالیس فیصد تھی جو رواں سال اکہتر فیصد تک پہنچ چکی ہے جب کہ تینوں بیراجوں پر مجموعی طور پر پانی کی کمی سینتیس فیصد سے بڑھ کر پینسٹھ فیصد تک جاپہنچی ہے۔

سکھر بیراج کنٹرول روم کے جاری اعداد شمار کے مطابق تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح میں ایک فوٹ کی کمی ڈیم کا لیول 1410.32 فٹ ریکارڈ کیا گیا جبکہ تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد 22600 کیوسک اور اخراج 20 ہزار کیوسک ریکارڈ کیاگیا۔

کابل ندی سے دریائے سندھ میں پانی کی آمد 18200 کیوسک ، کالاباغ بیراج پر پانی کی آمد 33810 کیوسک اور اخراج 30710 جبکہ کیوسک چشمہ بئراج پر پانی کی آمد 30038 کیوسک اور اخراج 32000 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

گڈو بیراج سے نکلنے والے چاروں کینال سالانہ بھل صفائی کیلئے پہلی اپریل سے بند ہیں، سکھر بئراج پر پانی کی آمد 17630 کیوسک اور اخراج 6100 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ کوٹڑی بیراج پر پانی کی آمد 4590 کیوسک اور اخراج 190 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

سکھر بیراج کے رائیٹ بینک سے نکلنے والے رائیس کینال ، کھیر تھر اور دادو کینال کو بھی ایک ماھ کیلئے سالانہ بھل صفائی مہم کے تحت بند کر دیا گیا ہے اور سکھر بیراج کے لیفٹ بینک سے نکلنے والے روہڑی کینال کو 12ہزار کیوسک کی جگہ پر 4900 اور نارا کینال 12400 کیوسک کی جگہ 4900 کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔

اسی طرح خیرپور ایسٹ کینال میں 1800 کیوسک کی جگہ 850 اور خیرپور ویسٹ کینال میں 1650 کی جگہ 785 کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں