ہفتہ, اپریل 19, 2025
اشتہار

امریکی صدر نے ٹیرف 90 روز کیلیے روک دیا، چین پر 125 فیصد عائد

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند ممالک کیلیے تجارتی ٹیرف میں 3 ماہ کے وقفہ اور چین کے لیے ٹیرف میں مزید اضافے کا اعلان کردیا۔

صدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے وہ چین پر عائد کیے گئے ٹیرف میں مزید اضافہ کرکے اسے 125فیصد کررہے ہیں اور اس کا اطلاق فوری پر ہوگا۔

اپنے بیان میں انہوں نے چین کے علاوہ دیگر ممالک پر اضافی ٹیرف 90 دن کیلئے روکنے کا حکم دیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے جوابی ٹیرف نہ لگانے والے کچھ ملکوں کے لیے وقفہ دیا ہے۔

امریکی صدرٹرمپ نے کہا کہ اضافی ٹیرف پر کچھ ممالک نے امریکا کے ساتھ بات چیت کی کوشش کی ہے، بات چیت کرنے والے ممالک کیلئے ٹیرف میں90دن وقفےکاحکم دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو ممالک جوابی ٹیرف نہیں لگارہے ان کیلئے وقفےکا اعلان کیا گیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بھی 90دن کے لیے اضافی ٹیرف سے ریلیف مل گیا۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کے ٹیرف شفٹ کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی دیکھنے میں آرہی ہے، ڈاو جونز میں دو ہزار پوائنٹس کی تیزی جبکہ نیسڈک میں 8 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اس کے علاوہ خام تیل قیمت میں 2 فیصد اضافہ جبکہ سونے کی عالمی مارکیٹ میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ٹیرف پر تنقید کرنے والے ٹرمپ کو سمجھ نہیں سکے، ترجمان وائٹ ہاؤس

اس حوالے سے امریکی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ٹیرف پلان کا محور آرٹ آف دی ڈیل ہے، 90دن کے وقفے کے دوران صرف10فیصد بیس لائن ٹیرف نافذ رہے گا۔

اپنے بیان میں ترجمان وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ ٹیرف میں تبدیلی سے75سے زائد ممالک معاہدے پر مجبور ہوئے، تنقید کرنے والے سمجھنے میں ناکام رہے کہ صدر ٹرمپ کیا کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں : چین نے امریکی محصولات پر ٹیرف 34 سے بڑھا کر 84 فیصد کردیا

واضح رہے کہ گزشتہ روز چین نے بھی امریکی محصولات پر ٹیرف 34 سے بڑھا کر 84 فیصد کردیا تھا۔ امریکا نے چین پر 104 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، چین کی جانب سے 84فیصد ٹیرف کا اطلاق جمعرات سے ہوگا۔

وائٹ ہاؤس ترجمان نے بتایا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے چین پر عائد کیے گئے مزید 50 فی صد ڈیوٹی پر آج سے عمل درآمد ہوگا، کیوں کہ گزشتہ روز صدر ٹرمپ کی جانب سے دی گئی دھمکی کے باوجود چین نے امریکا پر عائد 34 فی صد ڈیوٹی واپس نہیں لی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں