اسلام آباد: بیرک گولڈ کے صدر اور چیف ایگزیکٹیو مارک برسٹو نے کہا ہے کہ ریکو ڈک میں کام رواں سال شروع ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق مارک برسٹو نے بلوم برگ کو انٹرویو میں کہا ہے کہ ریکوڈک میں کام رواں سال شروع ہونے کا امکان ہے، اور 2028 سے پیداوار شروع ہو جائے گی۔
انھوں نے بتایا کہ بیرک گولڈ نے ریکوڈک سے سونا اور تانبہ نکالنے کے منصوبے کی ابتدائی منظوری دے دی ہے، ریکوڈک منصوبہ پاکستان کو کان کنی کے عالمی نقشے پر اہم ملکوں میں شامل کر دے گا، یہ پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا اور بلوچستان پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
واضح رہے کہ ریکو ڈک کا شمار دنیا کے تانبے اور سونے کے بڑے ذخائر میں ہوتا ہے، جس کی کان کنی کے پراجیکٹ کا 50 فی صد بیرک، 25 فی صد وفاقی حکومتِ پاکستان کی تین سرکاری کمپنیوں (آئل اینڈ گیس ڈیویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ)، 15 فی صد بغیر کسی سرمایہ کاری کے حکومتِ بلوچستان کا حصہ ہے، جس میں وفاقی حکومت سرمایہ کاری کرے گی ور 10 فی صد فری کیری بنیاد پر بلوچستان کی ملکیت ہے، یعنی اس حصے میں سرمایہ کاری پراجیکٹ کرے گا۔
امریکی ٹیرف کے ایشیائی ممالک پر کیا اثرات ہوں گے؟ رپورٹ جاری
بیرک کے صدر اور چیف ایگزیکٹیو مارک برسٹو کا کہنا ہے کہ تمام قانونی تقاضے پورے ہونا (یعنی سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے موافق رائے ملنا اور ضروری قانون سازی) ریکوڈک منصوبے کو ایک بین الاقوامی معیار کا طویل المدتی منصوبہ بنانے کی طرف پہلا قدم ہے، جس سے بیرک کے تانبہ نکالنے کے پورٹ فولیو میں نمایاں اضافہ ہوگا اور پاکستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو کئی نسلوں تک خاطر خواہ فوائد حاصل ہوں گے۔
پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم
پاکستان میں منرل انویسٹمنٹ فورم کا کامیاب انعقاد کیا گیا ہے، جس میں غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں پیسہ لگانے کے لیے پرجوش نظر آئے، ان کا کہنا تھا کہ ریکوڈک کے لیے تعمیراتی خدمات دینے کو تیار ہیں، ان کی جانب سے مزید معدنیات کی تلاش کے لیے پارٹنرشپ کی پیش کش کا اظہار بھی کیا گیا۔
امریکی کمپنی کی ترجمان نے کہا فورم کا انعقاد پاک امریکا تعلقات کے لیے بھی غیر معمولی ثابت ہوا ہے، ریکو ڈک مائننگ کمپنی کے نمائندے رسل ہاورڈ نے کہا ریکوڈک میں سونے اور تانبے کے وسیع ذخائر ہیں، جو 286 کلومیٹر علاقے پر محیط ہیں، 29 کلومیٹر رقبے پر جیو تکنیکی ڈرلنگ ہو چکی ہے، اور دوہزار اٹھائیس میں سونا اور تانبہ نکالنا شروع کر دیں گے۔
امریکی تاجروں کو پاکستانی معدنیات میں سرمایہ کاری کی پیش کش کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں وسیع مواقع ہیں، امریکی سرمایہ کاروں کو فائدہ اٹھانا چاہیے، امریکی وفد سے گفتگو میں وزیر اعظم نے کہا ٹرمپ انتظامیہ سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے سینئرعہدیدار ایرک مائیر نے کہا امریکی انتظامیہ منرل ڈیولپمنٹ پر پاکستان سے تعاون کی خواہاں ہے۔