ہفتہ, اپریل 19, 2025
اشتہار

9مئی مقدمات منتقلی کیلئے پنجاب حکومت کی درخواست مسترد کرنیکا تحریری فیصلہ جاری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: 9مئی مقدمات کی منتقلی کے حوالے سے پنجاب حکومت کی درخواست مسترد کرنے کا سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو عدالتی افسروں کو انتظامی مداخلت سے بچانے کا اختیار ہے، آرٹیکل 203 کے تحت عدالتی افسروں کو انتظامی مداخلت سے بچانے کا آئینی اختیار ہے، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کےخلاف ریفرنس ناکافی شواہد کی بنا پر مسترد کیاگیا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ تبصرے ذاتی نوعیت کے ہوں تو وہ آئندہ کارروائیوں پراثرانداز نہیں ہوں گے، سپریم کورٹ نے مقدمات منتقلی کی درخواست شواہد کی کمی کے باعث مسترد کی۔

فیصلے میں کہا گیا کہ ریاستی اہلکاروں کے طرزعمل پر چیف جسٹس ہائیکورٹ ریمارکس انتظامی دائرہ اختیار میں آتے ہیں، اے ٹی سی جج پر تعصب کا الزام ثابت نہ ہوسکا، ایڈمنسٹریٹو جج نے ریفرنس مسترد کردیا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ چیف جسٹس کا منتقلی درخواست پر مزید کارروائی نہ کرنا بالکل درست تھا، لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نےعدالتی افسران کو تحفظ دینا اپنا آئینی فریضہ سمجھا

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ریمارکس، خواہ تنقیدی ہوں یا تعریفی مستقبل میں کسی فورم پر حتمی یا لازم نہ سمجھے جائیں، تعریف کسی افسر کو احتساب سے استثنیٰ نہیں دیتی، تنقید انکے کردار پر اثرانداز نہیں ہوسکتی۔

پنجاب حکومت نے سابق اے ٹی سی جج راولپنڈی اعجاز آصف کیخلاف ریفرنس دائر کیا تھا، لاہور ہائی کورٹ نے ریفرنس اور مقدمہ منتقلی کی درخواست خارج کردی تھی، پنجاب حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں