امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کا منصوبہ بنانے والے 17 سالہ لڑکے نے مشن کی تکمیل کی خاطر رقم اکٹھا کرنےکے لیے انتہائی سنگین قدم اٹھا لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ووکیشا کاؤنٹی کے حکام نے 17 سالہ نکیتا کساپ نامی امریکی لڑکے کو گزشتہ گرفتار کیا تھا جس پر صدر ٹرمپ کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی سمیت فرسٹ ڈگری قتل اور ان کی لاشیں چھپانے کے الزامات سمیت دیگر کئی الزامات عائد کیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اب وفاقی حکام نے عدالت کو جمع کرائی گئی دستاویز میں کہا ہےکہ ملزم لڑکے نے فروری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کا تختہ الٹنے اور انہیں قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اس مشن کی تکمیل کے لیے ضروری مالی وسائل پورا کرنے کے لیے اس نے اپنے ماں باپ کی ہی جان لے لی اور انہیں گھر کے اندر قتل کیا۔
عدلیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نوعمر کے سوتیلے والد 51 سالہ ڈونلڈ میئر اور اس کی والدہ 35 سالہ تاتیانا کساپ یکم مارچ کو ووکیشا کاؤنٹی شیرف میں اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے۔
عدالتی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ تفتیش کار جن الزامات کو عائد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان میں سازش، صدر کے قتل کی کوشش اور ہتھیار کا استعمال کرنا سمیت 10 ہزار سے ڈالر سے زائد جائیداد کی چوری اور رقم حاصل کرنے کے لیے شناخت کی چوری جیسےالزامات شامل ہیں۔
تفتیش کاروں کے مطابق محکمہ پولیس نے سرچ وارنٹ جاری کیا اور کہا کہ اسے کمسن ملزم کے فون پر "نائن اینجلز” سے متعلق مواد ملا ہے۔ یہ ان افراد کا نیٹ ورک ہے جو انتہا پسند، نسلی طور پر محرک خیالات رکھتے ہیں۔ یہ گروپ نو نازیوں کی طرح کا گروپ ہے۔
ایف بی آئی نے نوجوان کی طرف سے مبینہ طور پر لکھی گئی دستاویزات کا جائزہ لیا جس میں وفاقی عدالت کے دستاویزات کے مطابق ٹرمپ کے قتل اور سفید نسل کو بچانے کے لیے انقلاب کے آغاز کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ مبینہ گرافٹی میں ایڈولف ہٹلر کی تصاویر اس عبارت کے ساتھ دکھائی گئی ہیں۔ "ہٹلر کو سلام، سفید فام نسل زندہ باد، جیت زندہ باد”
تفتیش کاروں نے وفاقی حلف نامے میں کہا ہے کہ یہ نو عمر صدر کو قتل کرنے اور امریکہ کی حکومت کا تختہ الٹنے کے اپنے منصوبے کے حوالے سے دیگر جماعتوں سے رابطے میں تھا۔ اس نے کم از کم جزوی طور پر حملے کو انجام دینے کے لیے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار کے طور پر استعمال کیے جانے والے ڈرون اور دھماکا خیز مواد کے لیے رقم ادا کی ہے۔
اس وقت ملزم زبر حراست ہے اور ووکیشا کاؤنٹی کے عدالتی ریکارڈ کے مطابق اس کی عدالت میں اگلی پیشی 7 مئی کو ہوگی۔