بہاولپور : ایران میں قتل آٹھ پاکستانیوں کے اہلخانہ غم نے میتیں جلد وطن لانے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ پیارے تو چلے گئے، اب میتیں تو لاکر دیں۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں آٹھ پاکستانی شہریوں کے قتل پر اہلخانہ غم میں نڈھال ہیں۔
اہلخانہ کا کہنا ہے کہ پیارے تو چلے گئے لیکن اب سب کو صرف ان کی میتوں کا انتظار ہے۔
لواحقین نے حکومت سے میتیں جلد وطن لانے کا مطالبہ کردیا، قتل کیے گئے آٹھ پاکستانی محنت کشوں کا تعلق بہاولپور کے علاقے خانقاہ شریف اور احمد پورشرقیہ سے تھا،
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے پاکستانی محنت کشوں کو ضلع مہرستان میں دہشت گردوں نے ورکشاپ میں نشانہ بنایا، قتل ہونے والے بلوچستان میں موٹر مکینک کا کام کرتے تھے۔
دلشاد اس کا بیٹا دانش، رشتے دارجعفر، ناصر، نعیم اور عامر کا تعلق خانقاہ شریف سے تھا جبکہ محمد خالد اور جمشید احمد پور شرقیہ سے تھے۔
مقتول محمد خالد کی بیوہ اور بیٹی نے مریم نواز سے مدد مانگ لی، مقتولین سات سال سےایران میں ایک گیراج میں کام کر رہے تھے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے ایران میں پاکستانی محنت کشوں کے قتل میں بلوچ دہشت گرد تنظیمیں ملوث ہیں، ثابت ہوگیا کالعدم بلوچ دہشت گرد تنظیموں کی ایران میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔