ٹیرف کی جنگ میں اقوام متحدہ نے کمزور معیشت والے ممالک کو محفوظ رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی تجارتی ایجنسی نے امریکا پر زور دیا ہے کہ کمزور معیشتوں کو ٹیرف سے بچایا جائے اور کم ترقی یافتہ ممالک کو محصولات سےخارج کیا جائے کیونکہ امریکی محصولات سےبعض ممالک کی معیشت تباہ ہو سکتی ہیں۔
چین پر نئے محصولات سے بعض ہائی ٹیک کو استثنیٰ پر عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف پر یورپی یونین کے ساتھ پیشرفت ہو رہی ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ کو ٹیرف پر کسی قسم کے استثنا کا اعلان نہیں کیا گیا، چین جیسے دشمن تجارتی ممالک کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہوں گے۔
انھوں نے کہا الیکٹرانکس مصنوعات پر قلیل المدت چھوٹ ہے، ان مصنوعات پر پہلے ہی 20 فی صد ٹیرف نافذ ہے، انھیں صرف ٹیرف کی ایک مختلف کیٹگری میں منتقل کیا جا رہا ہے، تاہم ان پر بھی مستقبل قریب میں ٹیرف لاگو ہوں گے۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا امریکا کے ساتھ کئی دہائیوں سے جاری بدسلوکی کے دن ختم ہو گئے، غیر منصفانہ تجارتی توازن پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، خاص طور پر چین جو ہم سے بدترین سلوک کرتا ہے، چین جیسے حریف تجارتی ممالک کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہوں گے۔
ادھر آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ تجارتی کشیدگی عالمی اسٹاک مارکیٹ کریش کاباعث بن سکتی ہے، تجارتی تناؤ اسٹاک کی قیمتوں میں بڑی اصلاحات کو متحرک کر سکتےہیں۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ تنازعات، فوجی اخراجات اور تجارتی پابندیاں 2022 کے بعد تیزی سے بڑھی ہیں۔