امریکا کی جانب سے اسرائیل کو 18 کروڑ ڈالرز مالیت کے ہیوی وہیکل انجن فروخت کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے، امریکی دفاعی سلامتی تعاون ایجنسی نے اس حوالے سے تصدیق بھی کردی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو آرمڈ پرسنل کیریئرز کے لیے ہیوی وہیکل انجن فراہم کیے جائیں گے۔
محکمہ خارجہ کے مطابق انجن اسرائیل کی سرحدی دفاع اور فوجی نقل و حرکت میں بہتری لائیں گے، معاہدہ خطے کے فوجی توازن کو متاثر نہیں کرے گا۔
معاہدے میں انجن، پرزے، تکنیکی معاونت اور لاجسٹک سپورٹ بھی شامل ہے، ہیوی وہیکلز انجن چیلنجنگ علاقوں میں فوجی نقل و حرکت کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ہیوی وہیکل انجن جنگی زونز میں فوجی دستوں کی نقل و حرکت میں مددگار ہوں گے، اسرائیلی افواج کو منتقل کرنے والی ہیوی وہیکلز کے انجن کی مزید ضرورت تھی۔
اس سے قبل امریکا نے پہلے’سکستھ جنریشن ایف47 جنگی طیارے تیار کرنے کا اعلان کردیا، یہ لڑاکا طیارہ تمام تر جدید سہولیات سے آراستہ ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اس طیارے کا نام ’ایف-47‘ ہوگا۔ٹرمپ نے بتایا کہ ’نیکسٹ جنریشن ایئر ڈومیننس‘طیارے تیار کرنے کا بوئنگ کمپنی سے معاہدہ کرلیا گیا ہے۔
امریکی صدر اور سیکریٹری دفاع نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایف47 کی خصوصیات اور صلاحیتیں بے مثال ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا نے ایسا طیارہ پہلے کبھی نہیں دیکھا ہوگا، یہ طیارہ امریکا کی فضائی برتری کو قائم رکھنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ اس طیارے کی رفتار، گولہ بارود لے جانے کی صلاحیت اور دیگر خصوصیات کا دنیا میں کوئی مقابلہ نہیں، ایف 47 طیارہ امریکی فضائیہ کو مستحکم کرے گا۔
ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات، ہارورڈ یونیورسٹی کا صاف انکار
ٹرمپ نے کہا کہ ایف-47 کا تجرباتی ماڈل پچھلے5 سال سے خفیہ پروازیں کررہا ہے، اس طیارے کی تیاری کا مقصد دنیا میں امریکا کے فضائی غلبے کو برقرار رکھنا اور عالمی طاقت کے طور پر اپنی حیثیت کو مزید مستحکم کرنا ہے۔