چینی سفارت کار کی جانب سے اس بات کا دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری نے جو لباس زیب تن کیا ہوا ہے وہ چین میں تیار ہوا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ اب سوشل میڈیا پر بھی پھیل گئی ہے جہاں دونوں ممالک کے صارفین ایک دوسرے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
تازہ ترین ہدف وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ کو بنایا گیا ہے جن کے بارے میں مبینہ طور پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے چین میں تیار کیا گیا لباس زیب تن کیا ہوا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ کی تصویر کو انڈونیشیا میں چینی قونصل جنرل ژانگ ژی شینگ نے شیئر کیا ہے اور اس حوالے سے اسکرین شاٹس شیئر کیے ہیں۔
ایک صارف کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ اس لباس پر لگی لیس چین کے شہر مابو کی ایک فیکٹری سے آئی ہے جہاں وہ کام کرتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے چین کو ٹیرف میں استثنا نہیں دیا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ کو ٹیرف پر کسی قسم کے استثنا کا اعلان نہیں کیا گیا، چین جیسے دشمن تجارتی ممالک کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہوں گے۔
انھوں نے کہا الیکٹرانکس مصنوعات پر قلیل المدت چھوٹ ہے، ان مصنوعات پر پہلے ہی 20 فی صد ٹیرف نافذ ہے، انھیں صرف ٹیرف کی ایک مختلف کیٹگری میں منتقل کیا جا رہا ہے، تاہم ان پر بھی مستقبل قریب میں ٹیرف لاگو ہوں گے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات، ہارورڈ یونیورسٹی کا صاف انکار
صدر ٹرمپ نے مزید کہا امریکا کے ساتھ کئی دہائیوں سے جاری بدسلوکی کے دن ختم ہو گئے، غیر منصفانہ تجارتی توازن پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، خاص طور پر چین جو ہم سے بدترین سلوک کرتا ہے، چین جیسے حریف تجارتی ممالک کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہوں گے۔